Khabar Mantra
مسلمانوں کاعالمی منظر نامہ

جنادریہ فیسٹول 2018: نئی سوچ، نئی سمت ہے منزل

منظر نامہ......سید فیصل علی

مملکت سعودی عرب وسیع القلبی، ترقی پسندی کی خوشبو کے ساتھ اپنے ملک کو ایک نئے روپ میں پروجیکٹ کر رہا ہے اور گلوبل ورلڈ کی دہلیز پر بڑے حوصلے کے ساتھ دستک دے رہا ہے۔ Vision 2030 اسی کا اشاریہ ہے۔ دنیا میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سعودی عرب پُر عزم ہے اور ان لوگوں سے لوہا لینے کے لئے پوری دنیا کی قیادت کرنا چاہتا ہے جو اسلام کو انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کا مذہب بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اسی فکر کے ساتھ سعودی عرب کا ماننا ہے کہ اسلام اور مسلمان دونوں کو سب سے زیادہ ضرب خود اس کے ہی چند ناسمجھ ماننے والوں نے ہی پہنچائی ہے، جو ایک خاص فکر و نظر کو دین کا پیرہن دے کر اسلام کا فروغ کرتے ہیں۔ ان چند گمراہ لوگوں کی وجہ سے آج اسلام پوری دنیا میں رسوا ہو رہا ہے اور مسلمانوں کی طرف انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔ اس فکر کا اظہار سعودی عرب کے وزیر اطلاعات و نشریات و ثقافت ڈاکٹر اوادالاواد نے گزشتہ دنوں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک ماڈرن رلیجن ہے، ایک مکمل نظام حیات ہے۔ اس میں اور تھوڈا کسی اور انتہا پسندی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ یہ فکر سعودی عرب کے اسلام کی شبیہ کو مزید روشن کرتی ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کئی مواقع، کئی تقریبات پر ماڈریٹ اسلام کی پیروی کی ہے۔ اسلامی نظام حیات کی تبلیغ کی ہے۔ محمد بن سلمان نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ مملکت سعودی عربیہ اسلامی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ماڈریٹ اسلام کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام کے اصل چہرے کو سامنے لاکر اسلام دشمنوں کو آئینہ دکھا سکتا ہے۔

محمد بن سلمان کا یہ ماننا ہے کہ انتہا پسندی صرف اور صرف پروپیگنڈہ ہے، جو مذہب کے پیرہن میں سامنے آتا ہے اور جس کو پوری مسلم دنیا اور دیگر ممالک مل کر شکست دے سکتے ہیں۔ اواد الاواد نے اپنے خطاب میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ سعودی عرب ایک روشن سمت کی طرف گامزن ہے اور یہ Vision 2030 کا حصہ ہے، جو پرنس محمد بن سلمان کا خواب ہے۔ Vision2030 کے ذریعہ سعودی عربیہ میں معاشی و اقتصادی فروغ میں نہ صرف زبردست اضافہ ہوگا جس سے نہ صرف مملکت بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں ایک استحکام آئے گا اور ایک خوش گوار دور شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جگہ استحکام لانے اور خوش گوار دور کے لئے خواہ معاشی، اقتصادی و ثقافتی ترقی کیوں نہ ہو مگر اس کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ پورے خطہ میں امن و امان ہو اور یہ تب تک ممکن نہیں جب تک انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ہم ہرا نہ سکیں۔ انتہا پسندی، دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب پُرعزم ہے۔ سعودی عرب جو مقام مکہ اور مدینہ کی وجہ سے دنیا کے مسلمانوں میں رکھتا ہے وہ اس بات کے لئے اہل ہے کہ دنیا کو ایک الگ اور نئی سمت میں لے جائے، جہاں قتل و غارت گری نہیں اور وہ ساری دنیا کے لئے ایک محفوظ جگہ ہو۔ امن و آشتی کے لئے مملکت کا یہ عزم قابل ستائش ہے۔

6مثالیں جو سعودی عرب کی تبدیلی کا ہیں آئینہ

1۔ عورتوں کو ڈرائیونگ لائسنس
طویل عرصہ سے سعودی عرب میں عورتوں کے ڈرائیونگ لائسنس پر پابندی تھی اب سعودی عرب نے اسے ختم کر دیا ہے۔ ستمبر 2017 میں جاری ایک شاہی فرمان میں جاری کیا گیا۔ اس کے بعد جون 2018 میں عورتوں کی ڈرائیونگ پر پابندی ختم کر دی گئی اور اب سعودی عرب کے ریاض، جدہ، دمام جیسے بڑے شہروں میں سعودی خواتین گاڑیاں چلاتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ قدم ایک وسیع القلبی اور ترقی کا اہم قدم مانا جا رہا ہے۔ اس سے خواتین ملک میں معاشی و اقتصادی و ثقافتی اور سماجی میدان میں اہم رول ادا کر سکیں گی۔

2۔ خواتین کے لئے اسٹیڈیم کے دروازے کھلے
سعودی خواتین اب اسٹیڈیم میں جا سکتی ہیں۔ ملک کے بڑے شہروں میں واقع 3بڑے اسٹیڈیم میں جاکر خواتین وہاں کی تقریبات، فٹبال کے میچ یا اسپورٹس کے دیگر ایونٹس دیکھ سکتی ہیں۔

3۔ سنیما کی واپسی
دنیا کے دوسرے ملکوں کی طرح سعودی عرب میں بھی 2018 سے سنیما ہال کھلنے شروع ہو گئے ہیں۔ سنیما ہال پر لگی 35 سالہ پرانی پابندی کو حکومت نے ختم کرکے سنیما کی واپسی کی راہیں ہموار کر دی ہیں اور اب کمرشیل مووی تھیٹر کو لائسنس دیئے جا رہے ہیں۔

4۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ
سعودی عرب میں جہاں پٹرول بہت سستا ہوا کرتا تھا اب وہاں اس کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے حکومت کے زیر تحویل کمپنی ’آرام کو‘ جو دنیا کی سب سے بڑی تیل پیدا کرنے والی کمپنی ہے، اس نے گزشتہ یکم جنوری 2018سے تیل کی قمیت میں127 فیصد اضافہ کر دیا ہے چنانچہ اب پٹرول کی قمیت 2.4 ریال فی لیٹر ہو گئی ہے۔

5۔ ’آرام کو‘ کی نجکاری
اعلی سعودی افسران نے بار ہا اس بات کو کہا ہے کہ مملکت سعودیہ ’ آرام کو ‘میں اپنی حصہ داری کا ایک چھوٹا سا حصہ فروخت کرنا چاہتی ہے۔ اگر یہ ہوتا ہے تو ا س سے اسٹاک مارکیٹ میں ایک بہت بڑا اچھال آسکتا ہے سعودی افسران کا ماننا ہے کہ Initial Public Offering آرام کو کی تقریباً 2ٹریلین ڈالر ہوگی اور اگر مارکیٹ ساز گار رہا تو آرام کو کا 5فیصد حصہ 100 بلین ڈالر میں فروخت ہو گا۔

6۔ ٹورسٹ ویزا
اب سیاحوں کو بھی ویزا دینے کا راستہ کھل چکا ہے۔ دنیا بھر سے سیاح اب سعودی عرب آ سکیں گے۔ سعودی عرب جہاں صرف حج وعمرہ و بزنس ویزا ہی ملتا ہے اب وہاں سے جلد ہی سیاحوں کو سعودی عرب کی سیر کے لئے ٹورسٹ ویزا دینا شروع کرے گا۔ گو کہ سعودی عرب آنے کے لئے کام کرنے والوں کا ویزا بھی ملتا ہے لیکن سیاحوں کا ویزا ایک نئی شروعات ہو گی۔

([email protected])

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close