Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںسیاست نامہ

کل ملے گا کانگریس کو نیا صدر

(پی این این)
نئی دہلی:کانگریس صدر عہدے کے لئےبڑے ہی شفاف اور پرامن ماحول میںغیر جانبدارانا ووٹنگ کا عمل ختم ہوگیا ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ملکا ارجن کھڑے اور ششی تھرور کا قسمت کا فیصلہ اب 19 اکتوبر کو ہوگا۔ اے آئی سی سی ہیڈکوارٹردہلی اور ملک کی تمام ریاستوں کی راجدھانیوں  میں بنائے گئے 68 پولنگ مراکز پر کانگریس صدر عہدہ کے لیے ووٹ دالے گئے۔ تقریباً 96 فیصد نمائندوں نے اس دوران ووٹ دینے کا عمل انجام دیا۔
کانگریس صدر کے لیے ہوئی پولنگ پر کانگریس کی مرکزی انتخابی اتھارٹی کے صدر مدھوسودن مستری نے کہا کہ ’’آج کا دن انتخاب کا دن تھا اور بڑی تعداد میں نمائندوں نے ووٹ ڈالے ہیں۔ تقریباً 9900 نمائندوں میں سے تقریباً 9500 نمائندوں نے ووٹ کیا جو کہ تقریباً 96 فیصد ہے۔‘‘
مدھوسودن مستری نے کہا کہ ملک میں جو لوگ کہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی میں جمہوریت نہیں ہے، ان کے سامنے یہ جمہوریت کی سب سے بڑی مثال ہے۔ ہم نے اس انتخاب کے ذریعہ پھر سے ثابت کر دیا ہے کہ پارٹی میں داخلی جمہوریت کیا ہوتی ہے۔اس سے قبل کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے پارٹی صدر عہدہ کے لیے ووٹ دینے کے بعد کہا کہ ’’مجھے اس لمحہ کا شدت سے انتظار تھا۔‘‘
ووٹ ڈالنے کے بعد جب سونیا گاندھی باہر نکل رہی تھیں تو نامہ نگاروں نے سونیا گاندھی سے ان کا نظریہ جاننا چاہا۔ اسی کے جواب میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’مجھے اس لمحہ کا انتظار تھا۔‘‘ سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی دونوں نے نئی دہلی کے کانگریس دفتر پہنچ کر اپنا اپنا ووٹ ڈالا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران کرناٹک کے بیلاری میں ووٹ ڈالا۔اس درمیان کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے شفافیت، جمہوریت اور کھلے طور پر انتخاب کرا کر ملک کے سامنے ایک مثال پیش کی ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اس انتخاب میں جو بھی جیتے گا، اسے کانگریس کے سبھی کارکنان کی حمایت ملے گی۔ کانگریس صدارتی انتخاب کے تعلق سے پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ کانگریس کے لیے انتہائی فخر کا لمحہ ہے کہ ہم پارٹی صدر کا انتخاب کرنے کے لیے جمہوری عمل کا استعمال کر رہے ہیں۔
کانگریس ہی اس طرح سے پارٹی صدر منتخب کر سکتی ہے۔ ہم واقعی جمہوریت کی بہترین مثال پیش کر رہے ہیں۔‘‘ غور طلب ہے کہ کانگریس کی 137 سالہ تاریخ میں چھٹی بار صدر کا انتخاب ہوا ہے ۔اب تک 1939،1950 ،1997اور 2000 میں الیکشن ہوئے تھے۔آخری الیکشن میں جتیندر پرساد کو سونیا گاندھی کے ہاتھوں  کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close