Khabar Mantra
اترپردیش

اردو کی ترقی کےلئے بیساکھی کا سہارا نہیں خود اٹھائیں گے قدم

دیوبند: اردو ڈولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر نگر نے علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر’’عالمی یوم اردو ‘‘ پروقار تقریب کا انعقادسادات ہاسٹل میں کیا گیا ،جس کی صدارت ڈاکٹر شمیم الحسن اور نظامت کلیم تیاگی نے کی۔
پروگرام کا آغاز مفتی زبیر عالم کی نعت پاک اور قاری شاہد ارمان کی نعت پاک سے ہوا۔اس موقع پر اردو کے ہونہار طلبائ کو اعزاز سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ملک کے سینئر صحافی ودود ساجد، اردو ادیب عرفان علی اور اردو استاد عابد علی کوخصوصی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔پروگرام کے مہمان خصوصی معروف صحافی ودود ساجدکی اردو ترویج اور صحافتی خدمات کے اعتراف میں’’ مولوی محمدباقر علی ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے تنظیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اردو نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ ہندوستان کی تہذیب اور مشترکہ وراثت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی ترقی کے لیے بیساکھیوں کا سہارا لینے کے بجائے خود قدم اٹھانے ہوں گے۔ آج اردو کے اس دن پر ہم عہد کریں کہ اپنے گھروں میں اردو اخبارات منگائیں گے۔ ہم سب کو یہ ذمہ داری مسلسل نبھاتے رہنا ہے۔ اردو ہندوستانی زبان ہے اور ہندو مسلم اور خاص کر مدارس نے اردو کی ترقی کے لیے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔
پروگرام میں بطور مہمان اعزازی ڈاکٹر شاہ عالم اصلاحی نے کہا کہ اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ہندوستان کی ایک ایسی تنظیم ہے جس نے اردو کو حق دلانے کے لیے ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اردو زبان کو اپنائیں، اردو کا استعمال کریں اور اپنے بچوں کو اردو سکھائیں تو اردو کا مستقبل بھی روشن ہوگا۔سینئر صحافی ڈاکٹر شہاب الدین قاسمی نے کہا کہ مظفر نگر میں اردو کا جوش بہت زیادہ نظر آتا ہے، یہ ایسی سرزمین ہے جس نے الم مظفر نگری، علیم اختر، انیس ، مظفر رزمی، مشیر جھنجھانوی جیسے عالمی شہرت یافتہ شاعر پیدا کیے ہیں۔اس موقع پر ضلع بھر سے 50 کے قریب ایسے طلبائ کو اعزاز سے نوازا گیا، جنہوں نے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ میں اردو مضمون میں اچھے نمبر حاصل کیے تھے۔ اس کے علاوہ عرفان علی اساروی کو فروغ اردو کے لیے مولوی عبدالحق ایوارڈ، تعلیمی میدان میں نمایاں کام کرنے پر جناب عابد علی کو علامہ اقبال ایوارڈ سے نوازا گیا۔ تنظیم کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ ہمیں اردو کے فروغ کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔
اسد فاروقی نے کہا کہ جب تک جذبہ ہے اردو بھی زندہ رہے گی۔ علاوہ ازیں بدرالزماں خان ، شمیم قصار اور ڈاکٹر شمیم الحسن نے کہا سبھی کو اردو زبان کے فروغ کے لئے بڑھ چڑھ کر قدم اُٹھانے ہوں گے، اور سب سے پہلے اپنے گھروں میں اردوکو زندہ کرنا ہوگا۔اس موقع پرمولانا موسی قاسمی âنائب صدر á محبوب عالم ایڈووکیٹ، الطاف مشعل، قاری شاہد حسینی، محمد احمد، اردو مترجم یوسف، ڈاکٹر فرخ حسن، مولانا طاہر قاسمی، شہر قاضی تنویر عالم، ڈاکٹر شمیم الحسن، اسد فاروقی، کلیم تیاگی، شمیم قصار، بدرالزماں خان، رئیس الدین رانا، شہزاد علی، اوصاف احمد، گلفام احمد، قاری سلیم مہربان، شہزاد تیاگی، قاری توحید، خلیل احمد، حاجی شکیل احمد، ندیم ملک، صدام علی، فیض الرحمن، امتیاز علی،انجینئر نفیس رانا، تحسین ثمر، معصوم تیاگی پرنسپل کوٹیسرا کالج، انس نصیر، ڈاکٹر ریاض علی، انجینئرز گلفام احمد، ڈاکٹر عبدالصمد، تشامور، آیان تیاگی، ماسٹر عمران، رضوان علی، نفیس آزاد وغیرہ موجود تھے۔ان ٹاپر طالبات کو اعزاز سے نوازا گیا- انٹرمیڈیٹ میں عفت، ادیبہ اور عشا زاہد ہائی سکول ناہید مریم، شبرہ ناز اور نافعہ کو توصیفی اور شیلڈ دے کر سراہا گیا۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close