Khabar Mantra
اپنا دیشسیاست نامہ

کورونا کے نام پر عوام سے دھوکہ

نئی دہلی:ملک بھر میں کورونا کے معاملے انتہائی تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔مغربی بنگال سمیت کئی ریاستوں کے اسمبلی الیکشن جاری ہیں ،روڈ شو اور ریلیوں میں لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے ۔جہاں کووڈ -19 کی رہنما ہدایت کی جم کر دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،وہیں دلی کی سرحدوں پر کسان تحریک بھی جاری ہے۔کسان لیڈر راکیش ٹکیت زرعی قوانین کے احتجاج میں مسلسل الگ الگ ریاستوں میں جارہے ہیں اور کسانوں کو منظم کررہے ہیں ۔حال ہی میں راکیش ٹکیت نے سرکار پر الزام لگایا ہے کہ بڑھتے کورونا وائرس کے درمیان الیکشن کرائے جارہے ہیں لیکن ان کی میٹنگوں پر روک لگائی جارہی ہے جوکہ عوام سے ایک بڑھا دھوکہ ہے۔

راکیش ٹکیت 11 اور12 اپریل کو مدھیہ پردیش میں جلسہ کرنے والے تھے لیکن ریاست میں لاک ڈائون کے باعث وہاں نہیں جاپائے ۔اس سلسلے میں راکیش ٹکیت نے سرکار پر نشانہ لگایا ہے کہ جہاں الیکشن ہے وہاں کورونا نہیں ہے اور جہاں کسان میٹنگ کرنا چاہتے ہیں وہاں کورونا ہے۔ اتوار کو خبر ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا ’بنگال میں کورونا کے کتنے معاملے ہے ؟اگر دیکھا جائے تو جہاں جہاں الیکشن ہورہے ہیں وہاں کورونا کے معاملے نہیں ہےکیا وہاں کا ڈاٹا چھپایا جاتا ہے یا میٹنگ کرنے کیلئے چھوٹ دی جاتی ہے؟‘

راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ 11 اور 12 تاریخ کو ہماری مدھیہ پردیش میں میٹنگ تھی تو وہاں پر لاک ڈائون ہوگیا ،دوسری جگہ نہیں رہےگا۔جہاں کسان میٹنگ کرنا چاہتے ہیں وہاں کورونا کی گائڈ لائنس کا حوالہ دیتے ہیں لیکن جہاں ایکشن ہے وہاں کوئی گائڈ لائنس نہیں ہے۔کورونا کے نام پر کہیں عوام کے ساتھ دھوکا تو نہیں ہورہا ہے؟۔راکیش ٹکیت نے پچھلے دنوں کہا تھا کہ کورونا کا حوالہ دیکر سرکار کسان تحریک کو بند نہیں کرواسکتی۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سرکار شاہین باغ کی طرح کورونا کے نام پر کسان تحریک کو بند نہیں کرواسکتی۔انہوں نے مزید کہا ’کسان سبھی گائڈ لائنس پر عمل کرتے ہوئے تحریک جاری رکھیں گے ،سرکار کورونا وائرس کی بات کرتی ہے لیکن ہم نے سرکار سے کہا ہے کہ وہ اس تحریک کے ساتھ شاہین باغ جیسا برتائو نہ کرےاندولن ختم نہیں ہوگا۔‘

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close