Khabar Mantra
اترپردیش

مین پوری میں ڈمپل یادو کی بڑی جیت

لکھنؤ: گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابات کے علاوہ 5 ریاستوں میں 6 اسمبلی سیٹوں اور ایک لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب کی تصویر بھی تقریباً صاف ہو چکی ہے ۔ ڈمپل یادو نے بی جے پی کے رگھوراج سنگھ شاکیہ کو بڑے فرق سے شکست دی ہے ۔
یوپی کی مین پوری لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب سماج وادی پارٹی کے لئے خوش آئند ثابت ہوئے ہیں۔ ایک جانب جہاں پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو نے بڑی جیت درج کی ہے وہیں، اکھلیش یادو اور ان کے چچا شیو پال یادو میں بھی مفاہمت ہو گئی ہے ۔ اتنا ہی نہیں، شیو پال یادو اپنی پارٹی کو سماجوادی پارٹی میں ضم کرنے پر بھی رضامند ہو گئے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو نے نزدیکی بی جے پی امیدوار کو 2 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی ہے ۔ ڈمپل یادو کو کل 618120 ووٹ حاصل ہوئے ، جبکہ دوسرے نمبر پر رہنے والے بی جے پی امیدوار رگھوراج سنگھ شاکیہ کو 329659 ووٹ حاصل ہوئے ۔ تاہم انتظامیہ نے ابھی تک نتائج کا باضابطہ طور پر اعلان نہیں کیا ہے ۔ اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو سرٹیفکیٹ لینے منڈی کیمپس پہنچے ۔مین پوری میں ڈمپل یادو کی جیت کے ساتھ ہی ایس پی فیملی ایک بار پھر متحد ہوگئی۔ اکھلیش اور شیو پال اپنی تمام رنجشیں بھول کر پھر سے ایک ہو گئے ہیں۔ بہو ڈمپل کی جیت کے بعد شیو پال یادو ایس پی میں واپس آگئے ہیں۔
ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے سیفئی کے ایس ایس میموریل اسکول میں پی ایس پی ایل کے قومی صدر کی پارٹی کو ایس پی میں ضم کر دیا۔ اس دوران اکھلیش یادو نے چچا شیو پال یادو کو ایس پی کا انتخابی نشان پیش کیا۔ والد کے ایس پی میں شامل ہونے کے بعد بیٹے آدتیہ یادو اور بھتیجے ابھیشیک یادو نے کار سے پی ایس پی ایل کا جھنڈا نکال کر ایس پی کا جھنڈا لگا دیا۔
دریں اثنائ رام پور صدر سے آکاش سکسینہ نے ایس پی امیدوار عاصم راجہ کو 33702ووٹوں سے شکست دی، اور کھتولی ضمنی الیکشن میں آر ایل ڈی امیدوار مدن بھیا نے 22ہزار سے ووٹ حاصل کرکے اپنی جیت درج کرائی ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close