Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

ہیٹ اسپیچ معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں،ہندوستان میںدھرم کی بنیادپر ہیٹ کرائم کےلئے کوئی جگہ نہیں ،سپریم کورٹ کاسخت تبصرہ

نئی دہلی(جمشیدعادل علیگ/پی این این):سپریم کورٹ نے آج زہریلی تقریر اورہیٹ کرائم کولیکر اہم تبصرہ کیا ہے ۔عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ ہندوستان جیسے ایک عظیم سیکولر ملک میں دھرم کی بنیاد پر ہیٹ کرائم کےلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ عدالت نے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ملک میں مسلسل ہیٹ اسپیچ کے معاملات بڑھتے جارہے ہیں اس معاملے میں اب کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسے معاملوں میں ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔
غورطلب ہے کہ نوئیڈا میں 62سالہ کاظم احمد شیروانی ہیٹ کرائم کا شکار ہوگئے تھے۔ اسی معاملے میں سماعت کرتے ہوئے جسٹس کے ایم جوزف کی قیادت والی بنچ نے سخت تبصرہ کیا۔آج ہیٹ اسپیچ معاملے میں سپریم کورٹ نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ۔کورٹ نے کہا کہ اگر ریاستیں ناشائستہ الفاظ کے معاملے کو تسلیم کرتی ہیں تبھی اس کا حل بھی نکل سکتا ہے ۔کورٹ نے اس سلسلے میں پولیس سے بھی سوال کیا کہ کیا ہیٹ کرائم کو پہچانا جائیگا یااسے دبانے کی کوشش ہوگی ۔نفرت کا یہ کھیل جرم ہے کیا پولیس اسے کارپیٹ کے نیچے دبا دے گی۔
سپریم کورٹ نے پولیس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص پولیس کے پاس آتاہے اور کہتا ہے کہ میں نے ٹوپی پہن رکھی تھی ، میری داڑھی کھینچی گئی اور دھرم کے نام پرگالی دی گئی تو اس کے بعد بھی کوئی کیس درج نہیں کیا گیا تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ایسے پولیس اہلکاروں پر بھی کارروائی ہونی چاہئے ۔عدالت عظمیٰ نے پولیس کے رویہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی پولیس اسٹیشن آرہا ہے اسے ملزم جیسا سلوک نہیں کرنا چاہئے ۔
واضح ہو کہ 2021 میں 62 سال کے کاظم احمد شیروانی نے اپنی عرضی میں الزام لگایا تھا کہ 4جولائی کو وہ نوئیڈا کے سیکٹر 37 میں علی گڑھ جانے والی بس کا انتظارکررہا تھا جب انھیں کچھ لوگوں نے لفٹ دینے کی پیش کش کی اس کے بعد انھیں مسلم ہونے پر ٹارگیٹ کیا گیا گالیاں دی گئیں مارپیٹ کی گئی ۔اس تذلیل و تشدد کے بعد متاثر شخص نوئیڈاسیکٹر 37 میں واقع پولیس چوکی گیا جہاں اس کا کیس درج نہیں کیا گیا۔ادھر دلی میں دھرم سنسد میں ہیٹ اسپیچ کا معاملہ بھی سپریم کورٹ میں چل رہا ہے جس میں سپریم کورٹ نے پولیس کے رویے پر سوالوں کی جھڑی لگا دی ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close