Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریںجرم نامہ

گجرات دنگوں کے سارے کیس بند

اتنا وقت گزرجانے کے بعد ان معاملات کی سماعت کا کوئی مطلب نہیں،سپریم کورٹ کی وضاحت

(پی این این)
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے گجرات دنگوں سے متعلق9 بڑے معاملوں میں سے آٹھ کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان تمام معاملوں سے منسلک عرضیاں سپریم کورٹ میں التوا میں تھیں۔ آج چیف جسٹس یویو للت کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ اتنا وقت گزر جانے کے بعد ان معاملوں پر سماعت کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ حالانکہ ایک دیگر معاملے میں کورٹ نے سماجی خدمات گار تیستا سیتلواڈ کو راحت دینے کی اپیل کرنے کی اجازت دی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ گجرات دنگوں سے متعلق نو میں سے آٹھ کیس میں نچلی عدالتیں فیصلہ سنا چکی ہیں۔ غور طلب ہے کہ  2003،2004 میں داخل قومی انسانی حقوق کمیشن این ایچ آر سی ،فساد متاثرین اور سٹیزن فار جسٹس کی عرضیوںمیں اپیل کی گئی تھی کہ گجرات دنگے کی جانچ گجرات پولیس سے لے کر سی بی آئی کو سونپا جائے ،سپریم کورٹ کی سہہ رکنی بنچ کا کہنا ہے کہ گجرات فسادات سے منسلک تمام معاملوں کی جانچ کےلئے پہلے ہی ایس آئی ٹی تشکیل کرچکا ہے۔ جس میں ٹرائل بھی پورا ہوچکا ہے۔ نرودا گائوں سے جڑے معاملے کی سماعت ابھی جاری ہے۔ بنچ نے کہا کہ متاثرین کے وکلاء بھی ایس آئی ٹی کے بیان سے اتفاق کرچکے ہیں۔ اس لئے اب ان معاملوں کا کوئی مطلب نہیں رہ گیا ہے۔
واضح ہو کہ گجرات فساد کے 9 بڑے معاملات میں پہلا معاملہ نرودا پاٹیا کا ہے جو 28 فروری 2002 کا ہے جس میں 97 لوگ مارے گئے تھے ،32 ملزم قرار دیئے گئے ، 29 بری ہوگئے۔ دوسرا معاملہ سردار پورا کایکم مارچ کا ہے جس میں 33 لوگ مارے گئے تھے ،تیسرا معاملہ نرودا گام کا ہے جو 28 فروری کا واقعہ ہے جس میں 11 لوگ مارے گئے ،چوتھا معاملہ گلبرگ سوسائٹی کا ہے جس میں ذکیہ جعفری کے شوہر احسان جعفری سمیت 69 لوگ مارے گئے ،پانچواں گودھرا کا ہے جو 27 فروری کا واقعہ ہے جس میں 59 لوگ مارے گئے۔چھٹا معاملہ اوڈے ویلیج یکم مارچ کا ہے جہاں تین لوگ مارے گئے ، ساتواں معاملہ دیپڑا دروازہ کا ہے جس میں 11 لوگ مارے گئے تھے ، آٹھواں معاملہ بلقیس بانو کا ہے جس میں سات لوگ مارے گئے ۔بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری ہوئی ، نواں بیسٹ بیکری کا ہے جو ایک مارچ کا ہے اس میں 14 لوگ مارے گئے۔
بہر حال 2008 میں سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی تشکیل کی تھی ،2011 میں ایس آئی ٹی نے کلوزر رپورٹ سونپ دی ،جس پر ذکیہ جعفری نے اپیل کی تھی جو خارج کردی گئی ۔اس کے بعد ذکیہ جعفری نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا وہاں بھی ناکام رہیں اور بالآخر 24 جون 2022 کو سپریم کورٹ میں داخل ذکیہ جعفری کی عرضی کو بھی خارج کردیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ گجرات دنگوں کےتمام بڑے معاملات کو بند کئے جانے سے قانونی حلقوں میں بھی حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے ۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close