Khabar Mantra
اترپردیش

ترجمہ آج کی ضرورت ، اس میں ہیں روزگار کے مواقع : پروفیسر گلریز

(پی این این)

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس کالج کے ہندی سیکشن اور گلوبل انیشیٹو آف اکیڈمک نیٹ ورکس (گیان) کے پانچ روزہ کورس کا افتتاح اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کیا۔اس موقع پر ماہرین نے ترجمے کے مختلف پہلو¶ں پر گفتگو کی اور ترجمے میں روزگار کے امکانات سے روشناس کرایا۔

افتتاحی تقریب میں اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر محمد گلریز نے کہا کہ ترجمہ دوسرے ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنانے کا کام کر رہا ہے اور ترجمہ ہندی زبان کو عالمی سطح پر شناخت فراہم کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا کے انقلاب نے ترجمے میں روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ آج ہندی زبان کو بیرونی ممالک میں بھی اپنایا جا رہا ہے، یہ سب ترجمہ کی بدولت ممکن ہوا ہے۔

امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محترمہ پریم لتا ویشنوا نے کہا کہ ترجمہ دنیا کو ایک نئی شناخت دے رہا ہے،وہ چاہے ادبی میدان ہو یا پھر تکنیکی، ہر ملک میں مترجم کی ضرورت ہوتی ہے۔ 

ترجمہ امریکہ میں ایک مضمون کے طور پر کافی وسعت و مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ وہاں کی یونیورسٹیاں ترجمے کو ایک ابھرتا ہوا موضوع سمجھتی ہیں اور اس پر مسلسل تحقیق جاری ہے۔ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے یونیورسٹی آف مشی گن، امریکہ کی ایکسپرٹ محترمہ پریم لتا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و تدریس کی ترقی میں کالج کے اساتذہ کا اہم کردار ہے۔

 حکومت ہند کی وزارت تعلیم کے تعاون سے منعقد کئے جانے والے کورس بعنوان ”عالمی تناظر میں ہندی ترجمہ کی معنویت“ اساتذہ اور طلبہ کے لئے مددگار ہوگا۔ انہوں نے شرکاءسے کہا کہ وہ اس طرح کے کورسز اور ورکشاپ کے انعقاد پر توجہ مرکوز کریں تاکہ اے ایم یو کی رینکنگ مزید بڑھ سکے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close