Khabar Mantra
مسلمانوں کاعالمی منظر نامہ

قرآن پرنٹنگ کمپلیکس…….اشاعت و تشریح کا معتبر ادارہ

قرآن کریم اللہ کا کلا م ہے۔ قران کریم کے ہر لفظ میں معلومات کا خزینہ ہے۔ ہر لفظ سر بستہ ٔراز ہے۔ اس پر جتنی بھی تحقیق ہو نئے نئے اسرار عیاں ہو رہے ہیں۔ یہ قرآن کریم کا اعزاز ہے کہ آج مغرب کی اکتائی ہوئی نسل اعلی تعلیم یافتہ طبقہ خاص کر ایلیٹ کلاس ہی نہیں بلکہ بڑے بڑے سائنسداں بھی اب قران کریم میں اپنے سائنسی تجربات کی تصدیق کر رہے ہیں۔ چودہ سو سال قبل وجود میں آیا قران کریم آج ساری دنیا کے لئے نہ صرف مشعل راہ ہے، بلکہ ایک ایسا نظام حیات دے رہا ہے، جس پر چل کر دنیا صحیح معنوں میں پُرامن، خوش گوار اور مستحکم ہو جائے گی۔ وقت کا عجیب منظر نامہ ہے جو کل تک اسلام کو نشانہ بنا رہے تھے، اب وہی قران کریم سے دنیا کو مسخر کرنے کی تدبیریں ڈھونڈ رہے ہیں۔ قرآن کریم کا مطالعہ ان کے منتشر ذہن کو سکون دے رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ سے لے کر دیگر مغربی ملکوں خاص کر یوروپ میں مشرف بہ اسلام ہونے والوں کی تعداد روزافزوں بڑھ رہی ہے۔ اس میں قرآن کریم کا سب سے اہم رول ہے۔ آج قرآن کریم پر سب سے زیادہ ریسرچ ہو رہی ہے۔ اسے سمجھا جا رہا ہے، پڑھا جا رہا ہے۔ اسی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے قرآ ن کی اشاعت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کنگ فہد قرآن پرنٹنگ کمپلیکس قرآن کی تجوید و اشاعت میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ اسی خدمت کا نتیجہ ہے کہ اسے حال ہی میں دبئی میں منعقد کلچرل اینڈ سائنٹسٹ ایسو سی ایشن کی تقریب میں دوسری بار ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ کنگ فہد قرآن کریم پرنٹنگ کمپلیکس وہ عظیم ادارہ ہے، جس کے ذریعہ قرآن کریم کے تراجم کئے جانے پر اسے چھ مرتبہ کنگ عبد اللہ انٹرنیشنل ایوارارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ زیر نظر مضمون کنگ فہد قرآن پرنٹنگ کمپلیکس کی خدمات اور قرآن کریم کے اعزاز کے تناظر میں ہمیں درس دیتا ہے کہ قرآن کریم کا مطالعہ ہی نہیں حمیت ایمانی کی دلیل ہے بلکہ اس کی فروغ اشاعت بھی دنیا ئے انسانیت کے لئے ضروری ہے۔

10سال قبل ’کنگ فہد قرآن پرنٹنگ کمپلیکس‘ کو ایک ہی سال میں دوسری مرتبہ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا۔ ایک مرتبہ’دبئی انٹرنیشنل ہولی قرآن اسلامک پرسنلٹی‘ کے ذریعہ اس سال مقدس قرآن کی اشاعت کرنے میں نمایاں کارکردگی انجام دینے کے اعتراف میں اسے اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، جس کا اعلان دبئی کے ممزار میں منعقد کلچرل اینڈ سائنٹفک ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں کیا گیا تھا۔ اس تعلق سے اسلامی دنیا میں بیش بہا تعاون اور غیر معمولی حصولیابیوں کے اعتراف میں ایک ملین درہم کا یہ ایوارڈ اس کمپلیکس کو عطا کیا گیا تھا۔ قرآن کریم کمپلیکس کو 50 مختلف زبانوں میں قرآنی الفاظ کے معنی اور ترجمہ کرنے کا شرف حاصل ہے۔ اس ادارہ کے ذریعہ تراجم کئے جانے پر اسے 6 مرتبہ ’کنگ عبد اللہ انٹرنیشنل ایوارڈ‘ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

اس وقت شاہ عبد اللہ کے مشیر اور ’شاہ عبد العزیز پبلک لائبریری بورڈ‘ کے رکن شہزادہ عبد العزیز بن عبداللہ نے فاتحین کے ناموں کا علان کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ترجمہ دیگر ثقافتوں کے درمیان پل کا کام کرتا ہے۔ یہ معاشرے اور تہذیب و تمدن کے فروغ میں اہم رول ادا کرتا ہے۔‘ پانچ زمروں کے تحت اس ایوارڈ کے ہر فاتح کو 500,000 سعودی ریال عطا کئے جاتے ہیں۔ نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن رشید ال مکتوم کی سرپرستی میں ’دبئی انٹرنیشنل ایوراڈ‘ اب اپنے 22سال کے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ یہ دوسرا موقع تھا، جب اس طرح کے کسی ادارہ کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس سے قبل چھٹے سال میں جامعتہ الازہر کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

یہ کمپلیکس مدینہ منورہ میں واقع ہے، جس کو مرحوم شاہ فہد بن عبد العزیز نے 1984میں قائم کیا تھا۔ اس کمپلیکس کی ایک شفٹ میں ایک سال کے دوران تقریباً 10ملین قرآن کریم کے مختلف نسخوں کی اشاعت مکمل ہو جاتی ہے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اس کمپلیکس کے اندر تین شفٹوں میں کام کرائے جانے کی صلاحیت ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف عربی زبان میں قرآن کریم کی اشاعت کرتا ہے بلکہ یہاں مختلف زبانوں میں اس کا ترجمہ بھی کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ یہاں پر مکمل قرآن کریم کی اشاعت کے ساتھ ساتھ اس کے ابواب بھی شائع کئے جاتے ہیں۔ ابھی تک کنگ فہد قرآن پرنٹنگ کمپلیکس کے علماء اور دانشوروں نے قرآن کریم کا ترجمہ تقریباً 50 زبانوں میں مکمل کر لیا ہے، جن میں سے بنگالی، چینی، انگریزی، فرانسیسی، یونانی، حوثی، ملیالی، فارسی، تگالوگی، ترکی، اردو اور ژولو زبانیں قابل ذکر ہیں۔ اس کمپلیکس میں تجوید و تلاوت کے کورسسز بھی ہوتے ہیں۔ یہاں پر اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ حفاظ کرام اچھی طرح سے قرآن کریم حفظ کر لیں۔ یہ ذمہ داری سند یافتہ ان پروفیسروں یا ماہرین کو سونپی جاتی ہے، جنہوں نے قرآن کریم کی تجوید و تلاوت میں خصوصی مہارت حاصل کی ہوئی ہوتی ہے۔ یہاں پر قرأت پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور طلبا کو یہ بات سکھائی جاتی ہے کہ قرأت کے دوران قرآن کریم کے کس لفظ کو کس طرح سے ادا کرنا ہے۔

ہر سال فریضۂ حج ادا کرنے کے لئے جو عازمین سعودی عرب آتے ہیں، ان کو اس کمپلیکس میں شائع ہونے والے قرآن کریم کی ایک کاپی بطور تحفہ دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کمپلیکس نہ صرف دونوں مقدس مساجد میں قرآن کریم فراہم کرتا ہے بلکہ مملکت کے دیگر علاقوں میں قرآن کریم اور تراجم ضرورت کے مطابق فراہم کرتا ہے۔ یہ کمپلیکس عجیب و غریب نوعیت کا اشاعتی ادارہ ہے۔ یہ چھپائی اور تقسیم کاری کرنے والے اداروں سے نہایت برتر و اعلی ادارہ ہے۔ یہ قرآن کریم کے تمام پہلوئوں پر ممتاز مطالعہ اور تحقیق میں سہولت فراہم کرنے والا ادارہ ہے، جو کہ اللہ تعالیٰ کے کلام کو محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جو کہ قرآن کریم کے ساتھ ساتھ پیغمبر حضرت محمدؐ کی سنت اور حدیث پاک کی اشاعت و تشریح بھی کرتا ہے۔

اسلام کے خلاف جو جھوٹے الزامات عائد کئے گئے ہیں اور جو غلط فہمیاں پیدا کر دی گئی ہیں، ان کے سد باب کے لئے یہ کمپلیکس قرآن کریم کے تعلق سے جانکاریاں دیتا ہے، جس کے لئے اس نے برسوں قبل ایک کثیر لسانی ویب سائٹ کا آغاز کیا تھا۔ (www.Qurancomplex.org) نام کی ویب سائٹ سات زبانوں یعنی عربی، انگریزی، فرانسیسی، اردو، ہسپانوی، انڈونیشیائی اور حوثی زبانوں میں ہے۔

قرآن کریم کی پرنٹنگ کے دوران اس کمپلیکس میں کوالٹی کنٹرول پر نہایت سختی کے ساتھ نظر رکھی جاتی ہے۔ وزارت برائے اسلامی امور کے ذریعہ بھی اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مختلف شعبوں میں مطالعہ کرنے والے ماہر اسکالروں کے ایک پینل کے ذریعہ قرآن کریم کی عبارت کا باریکی کے ساتھ جائزہ لے کر انہیں جاری کرنے سے قبل مکمل تصدیق کی جائے۔ اس کمپلیکس میں ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ پروڈکشن کے دوران مختلف مرحلوں میں یعنی پرنٹنگ، ترتیب اور بائنڈنگ سمیت تمام کاموں میں اس بات پر اپنی عمیق توجہ مرکوز رکھے کہ کہیں بھی ذرہ برابر غلطی کا خدشہ باقی نہ رہ جائے۔ چنانچہ قرآن کریم کی اشاعت کے دوران ہر مرحلہ میں چیکنگ ہوتی رہتی ہے۔

ویب سائٹ پر اس کمپلیکس کے مقاصد درج کئے گئے ہیں۔ اس کی دیگر ذمہ داریوں اور کارگزاریوں کے علاوہ اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہاں پر قرآن کریم کی پرنٹنگ اور تلاوت معروف روایت کے مطابق ہوتی ہے، جس کا قرآن کریم کی روایتی آڈیو ریکارڈنگ سے میلان کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تفسیر اور ترجمہ کو سنت اور شریعت کی روشنی میں چیک کیا جاتا ہے۔ اسلامی مطالعات اور تحقیقات کی مدد سے اس کمپلیکس میں پھر اسے انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو قرآن کریم اور سنت تک رسائی کرنے میں آسانی پیدا ہو جائے اور وہ اس سے مستفید ہو جائیں۔

اس کمپلیکس کے اہم ڈویژنوں میں ہائی کمیشن، اسکالرس کونسل فار ریویژن آف دی مدینہ مشاف، ریکارڈنگ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی، ٹرانسلیشن سینٹر، سینٹر آف ریسرچ اینڈ اسلامک اسٹڈیز اور قرآنی اسٹڈیز سینٹر شامل ہیں۔ ان سب کو اعلی ترین کوالٹی اور تصدیق شدہ قرآن کریم جاری کرنے کی خصوصی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔ باہمی تعاون سے یہ تمام ڈویژن نہایت انہماک کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔

عاصم کے طرز تلاوت سے ’Hafs‘ کے مطابق یہ کمپلیکس تلاوت کے کورسسز کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ یہ کورسسز ان لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہاں کے نصاب میں شامل کئے گئے ہیں، جو کہ قرآن کریم حفظ کرتے ہیں اور اس کمپلیکس میں کام کرنے والے بہت سے شیخ ان کو تربیت دیتے ہیں۔ اسلامی طرز تعمیر کے ڈیزائن والے اس کمپلیکس کو دسمبر 1995میں ایک باوقار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔ 250,000 مربع میٹر رقبہ پر محیط اس کمپلیکس میں نہ صرف ایک مسجد تعمیر کرائی گئی ہے بلکہ وہاں پر انتظامیہ کی عمارتیں، دیکھ بھال کرنے کا شعبہ، پرنٹنگ پریس، ویئر ہائوس، ٹرانسپورٹ کا شعبہ، مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ، لوڈنگ کی سہولت، ڈسپنسری، لائبیریری اور ایک ریسٹورینٹ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

قرآن کریم کی اشاعت کے لئے جب شاہ فہد اس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ رہے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ ’’ہمیں امید قوی ہے کہ یہ پروجیکٹ رحمت اور نیکیوں کا ایک ذریعہ بن جائے گا۔ سب سے اول بات تو یہ ہے کہ قرآن کریم کے تعلق سے خدمات انجام دینے کا شرف حاصل ہو جائے گا۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس کے توسط سے پوری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے زیادہ سے زیادہ خدمات انجام دینے کا بھی موقع مل جائے گا۔‘‘

شاہ فہد نے مزید کہا تھا کہ ’’ہم اللہ تعالیٰ کی ذات پاک سے امید کرتے ہیں کہ وہ ان تمام کاموں میں نہ صرف ہماری مدد اور رہنمائی کرے گا بلکہ اس دنیا میں اور آخرت میں اس کا اجر عظیم بھی دے گا۔ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ وہ ہمارے مطلوبہ مقاصد میں ہماری مدد کرے گا اور قرآن کریم کے تعلق سے جو خدمات انجام دی جا رہی ہیں، تمام دنیا کے مسلمان اس سے مستفید ہوں گے اور اس کے ایک ایک لفظ پر نہ صرف غور وفکر کریں گے بلکہ اپنی زندگی میں اس پر عمل بھی کریں گے۔

([email protected])

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close