Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

ملک میں بے روزگاری نریندر مودی کا سیاسی آکسیجن ہے: راہل گاندھی

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کا حوض قاضی چوک پر عوامی جلسہ، مودی، امت شاہ اور کجریوال کو بنایا نشانہ

نئی دہلی (انور حسین جعفری)
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ملک کی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے نریندر مودی، امت شاہ اور وزیر اعلی اروند کجریوال کو جم کر نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے کہاکہ اگر ملک میں ہندو مسلم سکھ عیسائی یکجہتی نہ ہوتی تو شاید آج بھی یہ ملک انگریزوں کا غلام ہوتا۔ ہندو مسلم سکھ عیسائی کی یکجہتی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ راہل نے کہاکہ ملک میں ہندو مسلم سکھ عیسائی کی یکجہتی سے ہی ترقی ہوئی ہے اور جو بھی یہ کہتا ہے کہ اسکے بغیر بھی مل ا ٓگے جا سکتا ہے تو اسے اس ملک کی تاریخ اور ملک کے بارے میں سمجھ ہی نہیں ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج دہلی اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم میں کانگریس کے مٹیا محل سے امیدوار مرزا جاوید علی، بلیماران سے امیدوار ہارون یوسف اور چاندنی چوک سے امیدوار الکالمبا کی حمایت میں فصیل بند شہر کے حوض قاضی چوک پر منعقدہ عوامی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور کانگریس کے سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کانگریسی امیدواروں کو ووٹ دیکر منتخب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج سب سے بڑا چیلنج بے روزگاری ہے جو صرف کانگریس ہی دلا سکتی ہے، اس کیلئے کجریوال اور مودی کو پرے کرنا ہوگا اور کانگریس کے امیدوار کو اپنا نمائندہ منتخب کرنا ہوگا۔

راہل گا ندھی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ نریندر مودی کے آنے سے پہلے ہندو مسلم کے درمیان نفرت کیوں نہیں تھی؟ آج ایسا کیا ہوگیاکہ نفرت بڑھ رہی ہے، راہل نے کہاکہ گجرات سے نریندر مودی آتے ہیں اور پورے ملک میں زہر پھیلا دیتے ہیں۔ اس کے پیچھے ایک وجہ ہے پہلے جب نوجوان اسکول کالج جاتے تھے ان کو معلوم تھا کہ روز گار ملے گا لیکن آج کا نوجوان نہیں جانتا کہ کیا ہوگا، ایک ڈر اس میں ہے، اسی ڈر کا فائدہ نریندر مودی اٹھا رہے ہیں۔ مودی نہیں چاہتے کہ ملک کے نوجوانوں کو روزگار ملے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ نریندر مودی کا سیاسی آکسیجن ملک میں بے روز گاری ہے۔

راہل گاندھی نے کہاکہ مودی صبح اٹھتے ہی سوچتے ہیں کہ ان کو کیسے بانٹوں۔ وہ لڑائی کراتے ہیں اور خود کو کہتے ہیں میں دیش بھکت ہوں۔ ہر ہندوستانی یہ فخر سے کہتا ہے کہ میرے خون مٰں ہندوستان ہے۔ یہ مودی اور کجریوال کس کو دیش بھکتی سکھا رہے ہیں، پورا ملک دیش بھکت ہے۔ آپ کو کام کرنے کیلئے منتخب کیا ہے بہانے نہ بناؤ کام کرکے ترقی دکھاؤ اور ترقی صرف فرہق وارانہ ہم آہنگی اور یکجہتی سے ہی ا ٓسکتی ہے۔ راہل گاندھی نے عوامی جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرا آپ سے سیاسی رشتہ نہیں بھائی چارے اور محبت کا رشتہ ہے۔ میں مودی یا کجریوال نہیں ہوں جو اقتدار کے لئے کچھ بھی کہہ دوں میرے منہ سے صرف سچ ہی نکلے گا اور سچائی یہ ہے کہ اگر دہلی اور ملک اپنے نوجوانوں کو روزگار نہیں دیں گے اور دہلی مینوفیکچرنگ کیپیٹل نہیں بنے گا تو آج جو نفرت پھیل رہی آئندہ اس سے دس گنا زیادہ ہوگی۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صرف دو ہی آدمی ہیں کئی گھنٹے مسلسل جھوٹ بول سکتے ہیں۔یہ ایک کے بعد ایک جھوٹ بولتے ہیں جبکہ اسی دہلی میں شیلا دکشت نے حکومت کی لیکن ایک مرتبہ کوئی بہانہ دہلی کی ترقی کیلئے نہیں بنایا۔ آج جہاں نوجوانوں کے سامنے بڑا مسئلہ بے روز گاری ہے وہیں مودی جی کہتے ہیں کہ ’پکوڑے بیچو۔ جبکہ کجریوال کہتے ہیں کہ مودی کام نہیں دیتے، دونوں تقاریر میں جھوٹی ہے۔ امت شاہ کی تقریر میں صرف گندگی ہے، شاہ کی تقریر میں اتنی گند ان کے منہ سے نکلتا ہے، اسے تو سنو ہی مت اور اپنا وقت ذائع مت کرو۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہاکہ کانگریس کے لیڈران آپ کیلئے وقف تھے اور آپ کو آگے بڑھانا چاہتے تھے، اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنا نمائدہ چنیں جو آپ کی ترقی کا ضامن ہو۔ انہوں نے کہاکہ آ ج غلط تشہیر کی جا رہی ہے جو آپ اور ملک دونوں کیلئے مضر ہے۔ آپ جس طرح کا ملک چاہتے ہیں اس کیلئے اپنا نمائندہ چنیں، جب آپ کانگریس کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں گے تو وہ نہ صرف آپ کیلئے ہی نہیں بلکہ ملک کیلئے بہتر ہوگا۔ کیونکہ کانگریس سب کا ساتھ لیکر چلنے میں یقین رکھتی ہے اس لئے کانگریس کے امیدواروں کو ہی منتخب کریں۔ اس موقع پر نظامت کے فرائض ضلع چاندنی چوک کانگریس کمیٹی کے صدر محمد عثمان نے انجام دئے۔ اس موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈران پی سی چاکو، دہلی کانگریس کے صدر سبھاش چوپڑا، جے پرکاش اگروال، کلجیت ناگرا، کانگریس شعبہ اقلیت کے صدر ندیم جاوید، کونسلر راکیش کمار سمیت بڑی تعداد میں کانگریسی لیڈران، عہدیداران اور کارکنان اور علاقائی لوگ موجود تھے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close