Khabar Mantra
اترپردیش

الہ آباد یونیورسٹی میں فیس میں اضافہ کولیکر زبردست احتجاج

فیسوں میں 400فیصد کا اضافہ نامناسب فیصلہ،وی سی آفس کی چھت پر طلبہ کا ہنگامہ

پریاگ راج: الہ آباد یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کو لے کر احتجاج کے معاملے نے اب بہت سنگین موقف اختیار کر لیا ہے ۔ مشتعل احتجاج کو ختم کرنے کے لیے طلبہ کو ہیوی واٹر کینن کا استعمال کرنا پڑا۔ دراصل مظاہرے کے دوران ایک طالب علم نے خود سوزی کی کوشش بھی کی تھی۔ لیکن اسے بروقت بچا لیا گیا۔ وہاں موجود طلبائ کی بڑی تعداد کو پولیس نے وہاں سے ہٹا دیا ہے ۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے فیس میں 400 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ یہ مناسب فیصلہ نہیں ہے ۔
پیر کو بھی یونیورسٹی کیمپس میں زبردست ہنگامہ ہواتھا۔ پولیس نے کئی طلبہ کو حراست میں بھی لے لیا۔ گزشتہ روز بھی احتجاج میں شامل ایک طالب علم نے خود سوزی کی کوشش کی تھی۔ آدرش بھدوریا نامی اس طالب علم نے الزام لگایا تھا کہ پولیس اس کے خاندان کو تحریک میں شامل ہونے پر ہراساں کر رہی ہے ۔
اس پورے معاملے پر یونیورسٹی کی وائس چانسلر سنگیتا سریواستو نے میڈیا  کو بتایا کہ الہ آباد یونیورسٹی کی فیس سو سال سے نہیں بڑھی۔ اس لیے اب فیسوں میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے ۔ وی سی نے کہا، ‘ان کی والدہ نے بھی اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے ۔ ان  کی بھی 12 روپے فیس تھی، میں نے بھی اس یونیورسٹی سے پڑھا ہے ، میں نے بھی 12 روپے فیس ادا کی ہے ۔ اگر میرے بچے بھی یہاں سے پڑھتے تو 12 روپے فیس دیتے ۔ اس مہنگائی میں ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے ۔ ایسے میں یونیورسٹی اتنی کم فیس میں خود کو سنبھال نہیں پا رہی ہے ۔ حکومت نے ہم سے اندرونی وسائل پیدا کرنے کو بھی کہا ہے ۔ ان میں سے کچھ اخراجات ہم خود اٹھائیں اور کچھ حکومت نے دینے کو کہا ہے ۔ اس لیے ہمارے پاس یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close