Khabar Mantra
اترپردیش

ضلع اسپتال میں گندگی انبار،مریضوں کو علاج فراہم کرنے والا اسپتال خود بیمار

دیوبند:بدلتے موسم کے ساتھ ڈینگو کے علاوہ سوائن فلو ، وائرل بخار ، کھانسی زکام نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ سہارنپور ضلع کے اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے سبب بیڈ کم پڑنے لگے ہیں ، میڈیا اہلکاروں نے اسپتال میں مریضوں کے علاج کے بارے میں معلومات حاصل کی تو حیران کن معاملے سامنے آئے۔
ایس بی ڈی ضلع سہارنپور اسپتال میں معلوم ہوا کہ یہاں پر ایک بیڈ پر دو دو مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے اور صفائی کا نظم پوری طرح سے چوپٹ ہے۔ موسم کی تبدیلی کے ساتھ مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ ایس بی ڈی ضلع اسپتال میں پہلے ہر روز اوپی ڈی میں 13سو مریض تک پہنچتے تھے ، اب موسم تبدیل ہونے کے ساتھ 1500سے زائد مریض پہنچ رہے ہیں ۔
اسپتال کی اوپی ڈی میں مریضوں کو علاج کے لئے کافی انتظار کرنا پڑرہا ہے، اس کے ساتھ ہی ڈینگو بخار کے مریضوں میں روز بروز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ ایس بی ڈی ضلع اسپتال کی ایمرجنسی میں ایک بیڈ پر دو دو مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے ، اوپی ڈی میں مریضوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں ۔ فزیشین روم میںمریض ڈاکٹروں کو گھیرے ہوئے ہیں ، یہاں پر روزانہ 250سے 300مریض اوپی ڈی میں آتے ہیں ، ان میں زیادہ تر مریض بخار سے متأثر ہوتے ہیں ، اس کے بعد میڈیکل وارڈ کا حال دیکھا گیا تو وہاں پر مریض پریشان ملے ۔ سرساوہ کی رہنے والی خاتون شاہینہ نے بتایا کہ وہ کئی روز سے اسپتال میںداخل ہے ، لیکن علاج کا نظم درست نہیںہے، جس کی وجہ سے ڈرپ اتروائے بغیر ہی وارڈ سے باہر آگئی ۔ اتنا ہی نہیں اسپتال کے وارڈوں میں کتے گھومتے ہوئے نظر آئے ۔
میڈیکل وارڈ کے باہر اسٹریچر پر گلوکوز کی خالی بوتلیں پڑی ہوئی ملیں ، ساتھ ہی کوڑے دان سے بھی گلوکوز کی ڈرپ باہر نکلی پائی گئی۔ کونے اتنے گندے تھے کہ وہاں پر کھڑا ہونا مشکل ہوگیا، ایسے حالات میں اسپتال کی صفائی پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ڈاکٹر برجیش ٹھاکر نے بتایا کہ اس موسم میں وائرل بخار ، کھانسی زکام کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے وارڈوں میں ہر روز مریض زیادہ داخل ہورہے ہیں ، اسپتال کا نظام درست ہے اور جو کمیاں ہےں اسے درست کرایاجائے گا۔
دوسری جانب ضلع سہارنپور میںڈینگو بخار تیزی کے ساتھ لوگوں کو اپنی زد میں لے رہا ہے ، روز بروز ڈینگو کے مریض ملتے جارہے ہیں ۔ اس سال ڈینگو کا سب سے زیادہ اثر سرساوہ علاقہ میں ہے، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سرساوہ میں ابھی تک 50فیصدی ڈینگو کے مریض مل چکے ہیں۔ ضلع ملیریا آفیسر شوانگا گوڑ نے بتایا کہ جن لوگوں میں ڈینگو کی تصدیق ہوئی ہے وہ گنگوہ اور سنہٹی کے رہنے والے ہیں ۔
ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close