Khabar Mantra
اترپردیش

عالمی یوم خواندگی پر سردار حمیدی تعلیمی و سماجی مشن کے زیراہتمام بیداری ریلی کا انعقاد

امروہہ :عالمی یوم خواندگی کے موقع اور سردار حمیدی سماجی و تعلیمی مشن امروہہ کے زیر اہتمام بیداری ریلی کا انعقاد انعقاد کیا گیا ، اس موقع پر مہمان خصوصی جناب سید ہمایوں پرویز نے کہا کہ 17 نومبر 1965 کو یونیسکو نے 8 ستمبر کو عالمی یوم خواندگی کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ یہ پہلی بار 1966 میں منایا گیا تھا۔ اس کا مقصد انفرادی، برادری اور سماجی ماحول میں خواندگی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے ۔ یہ تہوار پوری دنیا میں منایا جاتا ہے ۔
بچیوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لڈکیوں کو ضرور زیور تعلیم سے اراستا کریں ایک بیٹی دو خاندان کے بیچ کی کڑی ہو تی یے وہ پڑھی لکھی ہوگی تو آیندہ نسل بھی پڑھی لجھی ملے گی
محترمہ ریحانہ افتخار نے کہا کہ لفظ خواندگی ساکشر سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے پڑھنے لکھنے کے قابل۔ اس دن کا آغاز دنیا کے تمام ممالک میں تعلیم کو معاشرے کے ہر طبقے تک پہنچانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔
محترمہ کوثر جہاں نے کہا کہ قوم اور انسانی ترقی کے لیے سماج کے ہر طبقے کے لوگوں کو اپنے حقوق کے بارے میں جاننا ضروری ہے ۔ اسی علم کے لیے تعلیم دی جاتی ہے ۔ خواندگی کا دن لوگوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے مقصد کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔ جس میں دنیا کے تمام ممالک بالخصوص تعلیم بالغاں اور خواندگی کی شرح کو بڑھانے کے لیے یہ دن مناتے ہیں۔ڈاکٹر افتخار انیس صدیقی نے کہا کہ ہندوستان کی شرح خواندگی عالمی شرح خواندگی سے 84 فیصد کم ہے ۔ سال 2011 میں ہندوستان کی کل خواندگی کی شرح 74.4% ہے ۔
1947 میں ملک کی شرح خواندگی صرف 18 فیصد تھی۔ ساتھ ہی، کیرالہ ملک میں سب سے زیادہ خواندگی والی ریاست ہے جہاں کی 93% آبادی خواندہ ہے ۔ اس میں مردوں کی شرح خواندگی 96% اور خواتین کی شرح خواندگی 92% ہے ۔ سب سے کم شرح خواندگی والی ریاست بہار ہے جہاں کی 63.82% آبادی خواندہ ہے ۔ اتر پردیش پانچ سب سے کم پڑھے لکھے ریاستوں کے زمرے میں ہے ۔
اس ریلی کو سید ہمایوں پرویز نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
ریلی شاہ ولایت گیٹ سے شروع ہو کر دھنوڑہ روڈ، اقرار نگر، محبوب نگر، بلیل مسجد سے ہوتی ہوئی عیدگاہ گیٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں سردار حمیدی چلڈرن اکیڈمی اور مدرسہ حمیدیہ تعلیم و تربیت کے بچوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ارم، رفعت اقبال، آرزو، نشا، رمشا ،شبستہ، ماریہ کا تعاون حاصل تھا

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close