Khabar Mantra
اپنا دیشاترپردیشتازہ ترین خبریں

گیان واپی معاملے میں نیا موڑ مسلم فریق نے ضلع جج کی عدالت سے مانگی 8 ہفتے کی مہلت

(پی این این)
وارانسی:یوپی کے وارانسی واقع گیان واپی مسجد اور سرنگار گوری معاملے میں نیا موڑ آگیا ہے۔ ضلع جج کی عدالت میں سماعت سے قبل ہی مسلم فریق نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اسے 8 ہفتے کو وقت دیا جائے ۔
غور طلب ہے کہ 22 ستمبر سے ضلع جج کی عدالت میں اس معاملہ کا ٹرائل شروع ہونے والا ہے۔ لیکن اس سے قبل ہی مسلم فریق نے ڈیڑھ ماہ کا وقت مانگا ہے۔ اس کے لئے اس نے سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ بھی دیا ہے ۔ واضح ہو کہ گیان واپی معاملے میں ضلع جج کی عدالت نے 12 ستمبر کو یہ فیصلہ سنایا تھا کہ گیان واپی معاملہ قابل سماعت ہے۔
دراصل وارانسی کی گیان واپی کیمپس میں واقع گوری سرنگار کی باضابطہ اور پوجا کے مطالبہ کو لیکر پانچ عورتوں کی دائر عرضی کو وارانسی کی کورٹ نے قابل سماعت مانا ہے۔ 12 ستمبر کو اس معاملہ میں عدالت نے ہندوؤں کے حق میں فیصلہ بھی دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں کورٹ میں سماعت کرنے سے کوئی قانونی رخنہ اندازی نہیں ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ عرضی دہندہ کے وکیلوں کی طرف سےاملاک پر اسٹے یا دفعہ 144 کا مطالبہ نہیں ہواہے۔
انھوں نے صرف پوجا کے مقام کو مسجد سے مندر میں بدلنے کے لئے راحت کی مانگ بھی نہیں کی ہے۔ مدعی صرف ماں سرنگار گوری اور دیگر دیوتائوں کی روزانہ پوجا کرنے کے حقوق کا مطالبہ کررہا ہے۔ جن کی پوجا 1993 تک اور 1993 کے بعد سے اب تک یوپی سرکار کے ضابطوں کے تحت سال میں ایک بار ہوتی ہے۔ اس لئے عبادت کی جگہ (خصوصی ضابط ایکٹ 1991)مدعی کے مطالبہ پر کوئی رکاوٹ نہیں ڈالتا۔عرضی دہندگان کی طرف دائر مقدمہ شہری اختیارات، بنیادی اختیارات کے ساتھ ساتھ روایتی اور مذہبی اختیارات کے طور پر پوجا کے حدود تک محدود ہے اور عدالت اس سے متفق ہے۔
دوسری طرف مسلم فریق کے ذریعہ رکھے گئے دلائل پر عدلات نے کہا کہ ان کی طرف سے رکھی گئی تمام باتیں وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 85 کے ذریعہ ممنوع قرار دیتی ہے۔ کیونکہ سارا معاملہ وقف کی املاک سے منسلک ہے اور صرف وقف ٹربیونل لکھنو کو ہی اس معاملہ پر فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ لیکن وقف کے ایکٹ 54،61،64،67 ،72 اور 73 کے تحت اس کے اختیارات پر روک نہیں لگاتا ہے۔ اسی لئے موجودہ مقدمہ پر غور کرنے کے لئے اس عدالت کے دائرہ اختیار پر روک نہیں لگایا جاسکتا۔ اس لئے مدعی کا مقدمہ وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 85 کے تحت غلط نہیں ہے۔
بہر حال گیان واپی کا فیصلہ ہونے کے بعد سماعت جو 22 ستمبر کو ہونے والی تھی وہ ٹل گئی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم فریق اس معاملے کو لیکر سپریم کورٹ سے براہ راست رجوع کرتے ہیں یا ہائی کورٹ جاتے ہیں۔ خاص بات تو یہ ہے کہ اسی خدشے کے پیش نظر ہندو فریق نے ہائی کورٹ میں قبل ازوقت کے وی ایٹ ڈال دیا ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close