Khabar Mantra
بہار- جھارکھنڈ

پٹری کو بم سے اڑانے کی سازش ناکام

ناتھ نگر ریلوے اسٹیشن چھاؤنی میں تبدیل، ٹرینوں کی آمدورفت بند

(پی این این)

بھاگل پور:بھاگل پور میں ناتھ نگر ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر تین کے ٹریک پربم ملنے سے افراتفری مچ گئی۔ کالے رنگ کے پالیتھین میں لپٹے بڑے ڈبے میں بم رکھا ہوا ملا۔بم برآمد ہونے کی اطلاع کے بعدسپر ایکسپریس ، مالڈا-پٹنہ انٹرسیٹی ایکسپریس اور فرخا ایکسپریس سمیت کئی ٹرینوں اور مال گاڑیوں کو فوری طور پر روک دی گئیں۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی نتاشا گڑیا اور قریبی تھانوں کی پولیس ٹیم بھی پہنچ گئی۔کچھ ہی دیر میں ناتھ نگر ریلوے اسٹیشن پولیس چھاونی میں تبدیل ہوگیا۔ تمام انٹری پوائنٹس پر سخت پہرہ لگادیا گیا۔ ریلوے حکام نے کنٹرول روم کو آگاہ کیا۔ اس کے بعد ٹرینوں کو قریبی ریلوے اسٹیشنوں پر روک دیا گیا۔ادھر ایس ایس پی کی ہدایت پر ڈاگ اسکواڈ نے پہنچ کر آس پاس کے مقامات کی جانچ پڑتال شروع کردی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جمال پور سے روانہ ہوگیا ہے۔ یہ دستہ بم کی جانچ کرے گا۔ اس کے بعد ہی تصویر مکمل طور پر واضح ہوسکے گی۔ اس دوران پولیس اہلکاروں نے بازیاب بم پر اینٹوں سے نشانہ لگا کر جانچنے کی کوشش کی لیکن اینٹوں کی چوٹ پر بھی کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔ ایک پولیس اہلکار نے اسے اٹھایا اور اسے ایک سنسان اور محفوظ پر لے جا کر اسے زور سے پھینکا پھر بھی کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔ماضی میں ریلوے ٹریک پر متعدد بار بم برآمد بھی ہوئے ہیں۔1998-99 میں لیلخ، ایشاکچک ریل کے علاقے میں پٹریوں پر تین بم برآمد ہوئے تھے۔ یہ بم1993 میں مرارپور ہالٹ ارین ہالٹ میں بم برآمد ہوئے تھے۔2002 میں کجرا میں دھماکہ خیز مواد سے بھری پلاسٹک کی ایک بالٹی برآمد ہوئی تھی۔ تفتیش کے دوران اس کے تار نکسل تنظیم سے منسلک تھے۔ 2012 میں بھی کبیر پور کے قریب ریلوے پٹریوں پر ایک بم برآمد ہوا تھا۔بہرحال کیول ریلوے لائن پر ٹرینیں بند ہونے کاکوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی دسمبر میں نکسلیوںکی تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے اس روٹ پرسبھی ٹرینوں ہو مکمل طور پربند کردیا گیا تھا۔ نصف درجن ٹرینیں اسٹیشنوں پر کھڑی تھیں۔ ایسی صورتحال میں مسافروں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ چار سال بعد پھر ایک مرتبہ بھاگل پور-کیول ریلوے پر اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو ملی۔ ناتھن نگر اسٹیشن پر بم پائے جانے کے بعد ٹرینوں کے معمول پر آنے کے معاملے میں ریلوے کے اہلکار بھاگل پور ایس ایس پی نتاشا گڑیا سے اس سلسلے میں مسلسل رابطے میں ہیں کہ آیا ٹرینیں چلیں گی یا نہیں۔ ریلوے ایس پی کی طرف سے اوکے رپورٹ موصول ہونے کے بعد تقریبا ساڑھے چار گھنٹے کے بعد ریل سیکشن پر ٹرینوں کی آمدورفت معمول پر آسکی۔ نکسلیوں نے اس سیکشن پر ریلوے پولیس کو مسلسل چیلنج کیا ہے۔ ریلوے پولیس ہمیشہ نکسلیوں کے سامنے بیک فوٹ پر رہی ہے۔2017 میں نکسلیوں نے جمال پور کیول کے درمیان واقع مسودن اسٹیشن پر نکسلیوں نے اسٹیشن ماسٹر کو اغوا کرلیا تھااور اسٹیشن پینل کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد گیارہ بجے سے شام پانچ بجے تک اپ اور ڈاون ٹرینوں کی آمدورفت پر بریک لگادیا تھا۔ بھاگل پور-کیول ریلوے بلاک نکسلیوں اور شرپسند پسندوں کے نشانے پر رہا ہے۔ یہاں کے رتن پور ، دھرہرا ، مسودن ، ابھے پور اور کجرا اسٹیشنوں پر بہت سارے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ اس بلاک پر نکسلیوں کا ہی راج رہا ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close