Khabar Mantra
آئینۂ عالمتازہ ترین خبریں

کرونا وائرس کا قہر جاری: ہلاکتوں کی تعداد ہوئی 304، آخری رسومات پر پابندی عائد

چین میں کرونا وائرس سے مزید 45 افراد ہلاک، مرنے والوں کی آخری رسومات پر پابندی عائد

چین میں کرونا وائرس پر کوشش کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا ہے جس سے اموات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اتوار کو حکام نے 24 گھنٹوں میں مزید 45 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ جس کے بعد وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 304 ہو گئی ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی پر پابندی بھی عائد کر دی ہے تاکہ مرنے والوں کے عزیز و اقارب وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔

اس حوالے سے نیشنل ہیلتھ کمیشن کی جانب سے ایک نیا قانون تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت مردے کی آخری رسومات پر پابندی لگائی گئی تاہم کمیشن کی جانب سے اس کا متبادل نہیں بتایا گیا۔ ادھر اتوار کو فلپائن میں حکام نے کرونا وائرس سے متاثرہ ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔حکام کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والا شخص چینی باشندہ تھا۔ فلپائن میں ایک چینی شخص کی ہلاکت کے بعد یہ کرونا وائرس سے بیرون چین ہونے والی پہلی موت ہے۔

فلپائن کے محکمہ صحت نے بتایا کہ وسطی صوبے کے شہر ووہان کا ایک 44 سالہ شخص فلپائن میں ہلاک ہوگیا۔ اسے نمونیا کی شکایت پر اسپتال داخل کیا گیا تھا۔مرنے والا شخص 38 سالہ چینی خاتون کا ساتھی تھا۔ یہ دونوں 21 جنوری کو ووہان سے ہانگ کے راستے فلپائن پہنچے تھے۔دوسری جانب بھارت میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس سامنے آگیا ہے۔ووہان سے جنوری کے وسط میں ریاست کیرالہ پہنچنے والے طالب علم میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ حکام کے مطابق طالب علم کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ فرانس کے خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق حکام نے وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے چینی صوبے ہوبی میں 45 نئی اموات کی تصدیق کی ہے۔

صوبائی صحت کمیشن نے 1921 نئے کیسز رپورٹ ہونے کی اطلاع دی ہے۔صوبائی اور مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کو جمع کریں تو اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 13700 سے تجاوز کر گئی ہے۔اس مرض کی ابتدا چین کے صوبے ہوبی کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں ہوئی تھی۔نئے قمری سال کی تعطیلات کے موقع پر ہزاروں افراد نے ملک کے متعدد شہروں اور غیر ملکی سفر کئے تھے جس کے سبب یہ مرض لوگوں میں منتقل ہوتا چلا گیا یوں متاثرہ افراد کی تعداد روز بہ روز بڑھ رہی ہے۔ چینی شہریوں نے تعطیلات کے بعد غیر ملکی سفر کیے جس سے دنیا کے 20 ممالک اس کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد امریکہ نے چین سے آنے والے غیرملکیوں پر پابندی لگا دی ہے۔

اگر ہندوستان کی بات کریں تو دہلی کے رام منوہر لوہیا (آرایم ایل) اسپتال میں حال ہی میں چین سے واپس آئے 5 ہندوستانیوں كو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شک کی وجہ سے اتوار کو داخل کرایا گیا ہے۔ ان لوگوں کے داخل ہونے کے بعد اسپتال میں داخل لوگوں کی تعداد بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق بھرتی کئے گئے پانچ افراد کے نمونوں کو جانچ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ تمام مریض جنوری کے آخر میں چین کے دورہ سے آئے تھے یہ سبھی مرد ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ تحقیقات کے لئے تمام مریضوں کے نمونے بھیج دئیے گئے ہیں اور ان کی جانچ رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے یکم فروری کو چین سے آئے دو اور 31 جنوری کو آئے پانچ ہندوستانیوں كو وائرس سے متاثر ہونے کے شک میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ تین مریض 27 جنوری کو بھی آرایم ایل میں بھرتی کرائے گئے تھے جن کی جانچ رپورٹ میں کوئی بھی اس وائرس میں مبتلا نہیں پایا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے 15 جنوری کے بعد چین سے آئے ہر شخص کی صحت کی جانچ کا فیصلہ کیا ہے اور چین کے سفر سے آئے لوگوں کو 14 دن تک اپنے گھر میں قرنطینہ میں رہنے کے لئے کہا ہے۔ چین کے شہر ووہان سے 323 ہندوستانی شہریوں کو لے کر ایئر انڈیا کا دوسرا چارٹرڈ طیارہ آج صبح نئی دہلی پہنچ گیا۔ اس جان لیوا وائرس سے اب تک کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہندوستان کے کیرالہ میں اس وائرس سے متاثر دو مریضوں کی جانچ کرنے پر ان میں نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔

ایپل کا چین میں 9 فروری تک اپنے اسٹور بند رکھنے کا اعلان:
کمپیوٹر مصنوعات بنانے والی مقبول امریکی کمپنی، ایپل نے چین میں اپنے 42 اسٹور عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جو ایپل کی مصنوعات کے لیے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ ہفتے کے روز کیا جانے والا یہ فیصلہ نئے وائرس پھیلنے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تک 259 ہو چکی ہے۔

آئی فون بنانے والے ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین میں 9 فروری تک وہ اپنے اسٹور، کارپوریٹ دفاتر اور رابطے کے مراکز بند کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے یہ فیصلہ صحت سے وابستہ سرکردہ ماہرین کے مشورے پر حفظ ماتقدم کے طور پر کیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ”ہم کرونا وائرس سے متاثر افراد کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں، اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں جو وائرس کو کنٹرول کرنے کی تدابیر کے کام سے وابستہ ہیں”۔ تاہم، ایپل کے آن لائن اسٹور کھلے رہیں گے۔ مصنوعات کی فروخت کے اعتبار سے امریکہ اور یورپ کے بعد، چین اپیل کمپنی کی سب سے بڑی منڈی ہے، جہاں ادارے کے زیادہ تر آئی فون اور دیگر آلات تیار ہوتے ہیں۔

ایپل کے سی اِی او، ٹِم کوک نے منگل کے روز تجزیہ کاروں کو بتایا کہ وائرس پھیلنے کے نتیجے میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی ہے اور کیلی فورنیا کے شہر کپرٹینو میں قائم کمپنی تعطیلات کے موسم کے دوران ہونے والی خریداری سے متعلق اپنی مالی کارکردگی کے بارے میں کچھ بتانے سے قاصر ہے، جو توقعات سے کہیں زیادہ بہتر رہی ہے۔اس ہفتے کے اوائل میں ایپل کی اسٹاک کی کارکردگی زوروں پر تھی۔ لیکن، چین میں پیدا ہونے والی صورت حال کے نتیجے میں اس کارکردگی پر منفی اثر پڑا ہے۔ جمعے کے روز ایپل کے حصص 4 فی صد کی شرح سے گر کر ڈالر 309.51 پر بند ہوئے۔ کوک نے یہ بھی بتایا کہ چین میں ادارے کے کنٹریکٹر اپنی تنصیبات کھولنے سے قاصر ہیں، جنھیں چاند کے نئے سال کی تعطیلات کے لیے بند کیا گیا تھا۔

چین میں 337افسروں کو سزا:
چین میں ہوانگ گین سٹی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے میں لاپرواہی برتنے کے سلسلے میں 337افسروں کو سزا دی ہے۔ شہر کے میئر کیولکسن نے ہفتے کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا،’’پہلے ہمیں کوروناوائرس کے بارے میں معلومات نہیں تھی اور ہم اس سے نمٹنے کےلئے پوری طرح سے تیار نہیں تھے۔ کچھ افسروں نے اس پر مناسب توجہ نہیں دی اور صحیح طریقے سے کام نہیں کیا۔ اس وجہ سے اس انفیکشن کی روک تھام میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

انتطامیہ نے مقامی لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر روک لگادی ہے۔انتظامیہ کے حکم کےمطابق ایک خاندان کے ایک شخص کو ہر دو دنوں میں ضروری سامان خریدنے کےلئے گھر سے نکلنے کی اجازت دی گئی ہے،جبکہ خاندان کے باقی لوگ گھروں میں ہی رہیں گے۔ واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ گزشتہ سال دسمبر کے آخر میں ووہان شہر میں سامنے آیاتھا۔موجودہ وقت میں یہ دنیا کے اب تک 20سے زیادہ ملکوں میں پھیل چکا ہے اور عالمی ادارہ صحت نے اس سلسلے میں عالمی صحت کےلئے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔

اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close