Khabar Mantra
دلی این سی آردلی نامہ

ہائی کورٹ نے چھیڑ چھاڑ کے ملزم کو دیا شاندار حکم،ایم سی ڈی کے اسکول کو 2 کمپیوٹر اور پرنٹر کریںعطیہ

نئی دہلی :دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو ایک شخص کے خلاف درج مقدمے کو منسوخ کر دیا اور اسے عجیب سزا سنائی۔ دہلی ہائی کورٹ نے انہیں دو ہفتوں کے اندر دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسکولوں کو دو کمپیوٹر اور دو پرنٹر عطیہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس شخص پر اپنی گھریلو ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔عدالت کو حال ہی میں معلوم ہوا کہ ملزم اور شکایت کنندہ کے درمیان سمجھوتہ ہو گیا ہے۔ تاہم عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ معاشرے کی بہتری کے لیے کچھ اچھا کام کریں کیونکہ اس کیس کی وجہ سے پولیس سمیت دیگر سرکاری وسائل پر غیر ضروری بوجھ ڈالا گیا ہے۔جسٹس جسمیت سنگھ نے کہا، "چونکہ دونوں فریقوں نے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی زبردستی یا دھمکی کے اپنی مرضی سے ایک معاہدے پر پہنچے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اس کیس میں پولیس کا پورا نظام ملوث تھا اور اس کا قیمتی وقت ضائع ہوا۔ حکومت کے وسائل پر اضافی بوجھ تھا۔ اس لیے درخواست گزار کو کوئی اچھا کام کرنا چاہیے جس سے معاشرے کو فائدہ ہو۔ہائی کورٹ نے کہا، ”معاہدے کے پیش نظر اور مذکورہ وجوہات کی بناءپر، درخواست گزار (شخص) کو دو ہفتوں کے اندر دو ایم سی ڈی اسکولوں کو پرنٹرز کے ساتھ دو نئے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر فراہم کرنے چاہئیں، جس کے بعد اس کے خلاف درج ایف آئی آر اور کارروائی کو منسوخ کر دیا جاتا ہے۔ "ایم سی ڈی کے وکیل نے کہا کہ وہ بتائیں گے کہ ڈیسک ٹاپس کہاں نصب کیے جائیں گے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس پر نظر رکھیں اور اس کام کی تکمیل پر اپنی رپورٹ پیش کریں۔ ڈیسک ٹاپ انسٹال نہ ہونے کی صورت میں رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق خاتون اس شخص کے گھر کام کرتی تھی۔ 30 اپریل کو گھر میں پارٹی تھی۔ جب دیر ہوئی تو وہ نوکر کے کمرے میں رک گئی۔ شکایت کے مطابق، وہ شخص اس کے کمرے میں داخل ہوا اور اسے گلے لگانے کی کوشش کی اور اسے بیئر پینے کو کہا۔ واقعے کے بعد خاتون نے اس شخص کے خلاف شکایت درج کرائی۔تاہم بعد میں عدالت کو معلوم ہوا کہ دونوں فریق جون میں سمجھوتہ پر پہنچ گئے تھے اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے درمیان غلط فہمی ہوئی ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close