Khabar Mantra
مسلمانوں کاعالمی منظر نامہ

حج وعمرہ کی سہولت میں مزید اضافہ……..نیا جدہ ایئر پورٹ ایک مکمل شہر

مملکت سعودی عربیہ عازمین حج وعمرہ وسیاحوں کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے اور مسلسل نئے اقدام کرتا رہا ہے۔ میں نے گزشتہ پچیس سال میں حج کے اقدامت اور انتظام کو بدلتے دیکھا ہے جو حضرات اکثر حج وعمرہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور جب جب ارض مقدس پہنچتے ہیں تو کچھ نہ کچھ نئی سہولتیں اور نئے اقدامات نے ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اسی کڑی میں جدہ میں ایک عظیم الشان ایئر پورٹ تعمیر ہوا ہے، مکہ مدینہ سپر فاسٹ ٹرین بن کر تیار ہے جس کا ٹرائل رن جاری ہے۔آئندہ حج میںیہ مکمل طور پر لوگوں کے لئے شروع ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ مکہ شہر میں بھی ٹریفک وآمد ورفت کے نظام میں بہترین پیش رفت ہوئی ہے تاکہ حجاج کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں آسانی ہو۔ بہر کیف ہم جدہ کے نئے کنگ عبدالعزیز انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے بارے میں بتائیں گے، جس کا شمار دنیا کے انتہائی جدید اور اعلی تکنیک و سیکورٹی سے آراستہ ایئر پورٹ میں کیا جاتا ہے۔ اس شاہکار ایئر پورٹ کی تعمیر وتزئین پر 36ملین سعودی ریال کا صرفہ آیا ہے جو مملکت کی اعلی فیاضی اور بہترین پروجیکٹ کی دلیل بھی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ عازمین، زائرین وسیاحوں کی سہولت کی راہیں استوار کرنے میں معاون بھی ہے۔ نیا جدہ ایئر پورٹ اعلی ترین جدید ٹیکنالاجی اور تحفظ سے آراستہ ایک ایسا ایئر پورٹ ہے۔ جس کا نیا ٹرمنل 670,000مربع میٹر پر محیط ہے، جہاں سالانہ 80ملین مسافروں کے لئے گنجائش مہیا ہے۔ اس ایئر پورٹ پر فائیو اسٹار ہوٹلس، شاپنگ سینٹر، عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام کے علاوہ جدید ترین مواصلاتی مرکز بھی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ تک پہنچنے کے لئے یہاں سے تیز رفتار سے چلنے والی ٹرینوں کا نظم ہے۔ اس ایئر پورٹ کو تعمیر کرنے کا مقصد عازمین، زائرین اور سیاحوں کو بہترین سہولیات اور اندرونی انبساط سے دوچار کرانا ہے۔ وہیں کم سے کم وقت میں عازمین کو ارض مقدس بھی پہنچانا ہے۔ اس ایئر پورٹ کی تعمیر وتزئین میں مملکت نے جس منصوبہ بندی، حکمت عملی اور فیاضی کا مظاہرہ کیا ہے بلاشبہ اس کا فائدہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین و زائرین کو ملے گا۔ جدہ کے اس نئے ایئر پورٹ پر ایک نئی دنیا بنانے کی کوشش کی گئی ہے، جس کی کشش سیاحوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرے گی۔

سعودی عرب عازمین حج کی سہولیات اور ان کے سفر کو آرام دہ بنانے کے لئے جس طرح فیاضی کا مظاہرہ کرتا ہے وہ تاریخ ساز ہے۔ اب مملکت کی جانب سے دنیا بھر سے آنے والے کئی ملین عازمیں زائرین اور سیاحوں کو اعلی ترین خدمات اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لئے عالمی معیار کا شان دار اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ایک ایئر پورٹ جدہ میں تعمیر کرایا گیا ہے۔ اس نئے ایئر پورٹ کو تعمیر کرانے میں 36ملین سعودی ریال خرچ ہوئے ہیں۔ فن تعمیر کے ماہرین کے مطابق یہ ٹرمینل ایک غیر معمولی پروجیکٹ کے تحت ڈیزائن کی گئی ایک ایسی بلڈنگ ہے جو کہ نہایت مضبوط اور وسیع و عریض ہے۔ علاوہ ازیں اس بلڈنگ میں گھمائو دار کراس اور لائنوں کا ایسا اسٹرکچر ہے جو سعودی عرب کے قومی نشان سے مشابہت رکھتا ہے۔

نیا کنگ عبدالعزیز انٹر نیشنل ایئر پورٹ (KAIA) جدہ سے محض انیس کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ وہ دونوں مقدس مساجد تک آسانی کے ساتھ پہنچنے کے لئے ایک دروازہ سمجھا جاتا ہے۔ تاریخ ساز حقیقت یہ ہے کہ ہر سال 80ملین مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ ایئر پورٹ 2019کے ابتدائی ایام تک مکمل طور پر داخلی اور عالمی خدمات فراہم کرنا شروع کر دے گا۔ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ عازمین اور عمرہ زائرین و سیاحوں کے لئے یہ ایئر پورٹ ایک اہم رول نبھاتا ہے لہذا سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایویشن (GACA) نے مملکت میں اس ایئر پورٹ کو نہایت اہم قرار دیا ہے۔ جی اے سی اے کے پریزیڈینٹ عبد الحکیم التمیمی کا کہنا ہے کہ آئندہ سال سے یہ ایئرپورٹ چار مرحلوں میں پورے طور پر گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں شروع کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

جدہ ایئر پورٹ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستان میں سعوری عرب کے سفیر ڈاکٹر سعود الساطی کا کہنا ہے کہ مملکت کے اندر اور باہر کے حج وعمرہ کرنے والے عازمین اور زائرین دونوں کے لئے ہوائی سفر نہایت پسندیدہ ہوتا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ 2017میں ہی بذریعہ طیارہ مملکت میں آنے والے عازمین حج کی تعداد 1,648,905 تھی جبکہ 2017میں بذریعہ ہوائی جہاز عمرہ کرنے والے زائرین کی تعداد 5,66,20 تھی۔ جدہ ایئر پورٹ 29مئی کو ابتدائی پروازوں کے لئے کھول دیا گیا تھا۔ ہوائی سفر کے روانہ ہونے کے مرکز کے آغاز کے پروگرام کے ساتھ ہی آئندہ نو مہینوں کے اندر آہستہ آہستہ اس کی خدمات میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ الساطی بتاتے ہیں کہ پوری دنیا سے آنے والے عازمین حج اور عمرہ زائرین کے لئے (KAIA) جہاں رسائی اور سہولت کا ایک مرکزی باب ہے وہیں گھریلو اور بین الاقوامی مقامت کے درمیان فوری رابطہ کے لئے اہم رول اداکرنے والا ایئر پورٹ بھی ہے۔ الساطی مزید کہتے ہیں کہ اس فضائی پروجیکٹ میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل، شاپنگ سینٹر، پبلک ٹرانسپورٹ، ایک مواصلاتی سینٹر، مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان تیز رفتار ٹرین کا اسٹیشن اور سامان منتقل کرنے والی بیلٹ کا نظام بھی شامل ہے۔ یہاں سڑکوں، سرنگوں کے نیٹ ورک کے علاوہ نیا جدہ ایئر پورٹ نہایت جدید ترین اور اعلی سیکورٹی اور کنٹرول نظام سے نہ صرف آراستہ ہے بلکہ یہاں فضائی ہوا بازی کا ٹاور اور ایندھن سپلائی کرنے کااسٹیشن بھی ہے. الساطی کے مطابق نیا کنگ عبدالعزیز انٹر نیشنل ایئر پورٹ سعودی عرب کے لئے نہ صرف سنگ میل ہے بلکہ وژن 2030کے مقاصد پوراکرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا جس سے مملکت کی اقتصادی حالت مزید بہتر ہوگی۔ اس ایئر پورٹ سے ایک ایسا اپلیٹ فارم دستیاب ہو گیا ہے جو مملکت میں علاقائی فضائی مرکز کے طور پر ٹرانسپورٹ اور مال برداری کی خدمات فراہم کرنے میں اہم رول ادا کرے گا۔ اس کے علاوہ دونوں مقدس مساجد میں آنے والے عازمین حج اور عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سنبھالنے میں بھی معاون ہوگا۔ اس نئے ایئر پورٹ کا کلیدی وژن ا ور مقصد یہ ہے کہ تمام مسافروں کو عالمی معیار کی سیکورٹی، سہولت اور تحفظ کا خوش گوار تجربہ ہو اور اسے ایک روحانی کیف کا بھی احساس ہو جائے۔

خادمین حرمین وشریفین شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر دفاع کے ذریعہ شہری ہوا بازی کے سیکٹر، نئے ایئرپورٹ کی تعمیر، عازمین وزائرین کو فراہم کی جانے والی سہولتوں میں اصلاح کرنے کے عمل میں مسلسل کوشاں رہنے کے لئے سعودی سفیر نے ان کا صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ کنگ عبدالعزیز انٹر نیشنل ایئر پورٹ(KAIA) دنیا میں ہوا بازی کے بے حد بڑے مراکز میں ایک اہم مرکز ہے جو نہایت خوبصورت اور خوش گوار ماحول ہونے کے ساتھ ساتھ عرب اور اسلامی فن تعمیر، تہذیب کا منفرد شاہ کار ایئرپورٹ ہوگا۔ اس بات کا اعلان گزشتہ دنوں جدہ میں واقع امیر کے دفتر میں کیا گیا تھا جس میں مکہ کے امیر اور خادم حرمین وشریفین کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل، مکہ کے ڈپٹی امیر شہزادہ عبداللہ بن بندر، وزیر برائے ٹرانسپورٹ نبیل العمودی اور جنرل اتھارٹی آف سول ایویشن (GACAK) کے پریزیڈینٹ التمیمی نے شرکت کی تھی۔ اس ایئرپورٹ کے تجرباتی آپریشن کے اولین ہفتہ کے دوران کچھ پروازوں کی سروس ایئر پورٹ کے دو دروازوں کے توسط سے فراہم کی گئی تھی۔ دوسرے ہفتہ ان کی تعداد میں اضافہ کرکے یہ سروس چھ دروازوں کے ذریعہ ہونے لگے گی۔ اس کے بعد یہ معمول اگست ستمبر میں بالترتیب گیارہ اور سترہ دروازوں سے شروع ہو جائے گا۔

ایک خبر رساں ایجنسی سے خطاب کرتے ہوئے التمیمی نے بتایا کہ اس ایئرپورٹ کو مکمل طور پر گھریلو اور بین الاقوامی پروازوں کے لائق بنانے کے لئے آئندہ سال چار مرحلوں میں اس کے آپریشن میں اضافہ ہوگا۔ شروعات پہلے مرحلہ میں مئی سے جاری ہے، اس کے بعد دوسرا مرحلہ جولائی اور ستمبر کے درمیاں گھریلو پروازوں کے لئے ہوگا۔ تیسرا مرحلہ کا آغاز نومبر اور دسمبر کے درمیان ہوگا، جس کے تحت تمام گھریلو پروازیں ہوں گی جنوری اور مارچ کے درمیان چوتھے مرحلہ کے تحت ایئر پورٹ کے 46دروازوں سے تمام گھریلو اور بین الاقوامی پروازوں کا آغاز ہوجائے گا۔

وزیر برائے حج وعمرہ محمد صالح بنتن، وزیر برائے ٹرانسپورٹ، جنرل اتھارٹی آف سول ایویشن بورڈ کے چیئر میں نبیل ال امودی اور سی جی اے کے چیف التمیمی نے جدہ ٹرمنل پر حج و عمرہ کرنے والے عازمین وزائرین کو فراہم کی جانے والی سہولتوں اور انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔ اس سے قبل بھی انہوں نے جدہ ایئر پورٹ کا معائنہ کرنے کے لئے دورہ کیا تھا۔ حج اور عمرہ کرنے والے عازمین وزائرین نیز دونوں مقدس مساجد میں آنے والے لوگوں کو بہتر سے بہتر خدمات فراہم کرانے کے پیش نظر خادم حرمین وشریفین نے ہی دورہ کرنے کی ہدایت دی تھی، جس کا سعودی پریس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا۔ اس دوران وزرا نے نہ صرف مختلف محکموں کے سینئر افسران سے ملاقات کی تھی بلکہ ٹرمنل پر دی جانے والی سہولتوں کا جائزہ بھی لیا تھا۔

انہوں نے عازمین کے استقبال کے ساتھ ساتھ امیگریشن کے ضابطہ کی تکمیل اور اسکریننگ نظام کے علاوہ مختلف پروگراموں اور ہائی ٹیک سہولتوں کے تعلق سے بریفنگ بھی کی تھی۔ اس دورہ کے دوران پاسپورٹ ژون 4کے معاملہ کو بھی شامل کیا گیا تھا جس کو حالیہ دنوں میں ہائی ٹیک استقبالیہ کائونٹروں سے آراستہ کیا گیا ہے اور لائونج نمبر 11ان عازمین کے لئے تیار کیا گیا ہے، جنہوں نے کوالا لمپور اور جکارتہ کے اپنے فضائی سفر کے روانگی مراکز سے ہی اپنے امیگریشن کی کارروائیاں مکمل کرالی تھیں۔ اس نئے ایئر پورٹ پر وزرا اور جی اے سی اے کے چیف نے بھی سہولیات اور خدمات کا جائزہ لینے کے علاوہ یہاں کی جدید ترین ٹیکنالوجی کا بھی معائنہ کیا تھا۔ الامودی کا کہنا ہے کہ عازمین کے سفر کے طریق کار کو آسان بنانے میں جی اے سی کی گہری دلچسپی ہے اسی دلچسپی کے تحت متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کے تعاون سے عازمین وزائرین اور سیاحوں کی آمد اور روانگی کے وقت میں صرف ہونے والے اوقات میں تخفیف کرنا ہے۔ بہر حال عالمی معیار کا نیا جدہ ایئر پورٹ ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور دنیا میں سعودی مملکت کی فیاضی کا گواہ بھی بنے گا۔

ایئر پورٹ کی اہم خصو صیات :
ایئر پورٹ کا نیا ٹرمنل 670,00مربع میٹر رقبہ پر محیط ہے۔ مسافروں کے طیارہ میں سوار ہونے کے لئے اس میں 46 ایئر برج (Air Bridge) ہیں اور بعد میں ان کی تعداد 96کردی جائے گی۔ اس کا ڈیزائن اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ A-38 جیسا بڑا طیارہ بھی یہاں اتر سکتا ہے۔ اس نئے ایئر پورٹ کی تعمیر 36بلین سعودی ریال کی خطیر رقم سے کرائی گئی ہے۔
اس ایئر پورٹ کا ڈیزائن اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ وہاں پر سالانہ 80ملین مسافروں کے لئے گنجائش ہے۔ لوگوں کو امید قوی ہے کہ بہتر سے بہتر سہولیات اور خدمات فراہم کرنے میں یہ نیا ایئر پورٹ ان کی توقعات کو پورا کردے گا۔
پوری دنیا سے آنے والے حج وعمرہ کے عازمین و زائرین کے لئے صدر دروازہ ہونے کے علاوہ یہ ایئر پورٹ گھریلو اور عالمی مقامات سے فوری رابطہ کرنے میں اہم رول ادا کرے گا۔
اس ایئر پورٹ کے پروجیکٹ میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل، شاپنگ سینٹر، عوامی ٹرانسپورٹ کا نظام، جدید ترین مواسلاتی مرکز، مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان تیز رفتار سے چلنے والی ٹرینوں کا اسٹیشن اور سامان منتقل کرنے والی بیلٹ کا نظام بھی شامل ہے.
جنرل اتھارٹی آف سول ایویشن کے افسران کا کہنا ہے کہ نئے ایئر پورٹ میں جدید ترین سیکورٹی اور کنٹرول کرنے کا سسٹم موجود ہے اور سڑکوں کے نیٹ ورک اور سرنگوں کے علاوہ فضائی ہوا بازی کا ٹاور (Air Navigation Tower) نیز ایندھن سپلائی کرنے کا اسٹیشن بھی موجود ہے۔

([email protected])

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close