Khabar Mantra
دلی این سی آر

پوسٹ آفس کے 2000 ملازمین پر ہوگی کارروائی

بنا حاضری لگائے اٹھا رہے تھے تنخواہ،وقت پر ڈیوٹی نہ آنے والوں کے خلاف نوٹس جاری

(پی این این)

 پٹنہ:بہار کے محکمہ ڈاک کے تقریباً دو ہزار ملازمین بغیر حاضری کے تنخواہ لے رہے ہیں۔ محکمہ نے ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ تمام ڈاکخانوں میں تعینات ملازمین کے لیے آن لائن حاضری لگانا لازمی ہے ۔ لیکن سینکڑوں کارکن اس سے گریز کر رہے ہیں۔ 

اس کے ساتھ ساتھ کچھ ایسے بھی ہیں جو دیہی علاقوں میں وقت پر اپنی ڈیوٹی نہیں نبھا رہے ہیں۔ ایسے ملازمین کو وارننگ نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔بہار پوسٹل سرکل نے ڈویژنل سربراہوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان ملازمین کے خلاف کارروائی کریں جو ڈیجیٹل حاضری لگائے بغیر تنخواہ لے رہے ہیں یا دیہی علاقوں میں مقررہ پوسٹ آفس وقت پر چلانے میں ناکام رہے ہیں۔ دائرے کے مالیاتی خدمات ڈویژن کی طرف سے کئے گئے ایک داخلی جائزے کے مطابق، 13 جولائی تک، 2,000 سے زائد ملازمین نے محکمہ ڈاک کے آفیشل نیٹ ورک پر لاگ ان نہیں کیا۔

 اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں تقریباً 1086 ڈاکخانے غیر فعال پائے گئے ۔سرکل آفس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ تمام ڈویژنل دفاتر کو ان ملازمین کو شوکاز نوٹس بھیجنے کی ہدایت دی گئی ہے جو اپنی آن لائن موجودگی کا اندراج نہیں کر رہے ہیں۔ عہدیداروں سے یہ معلوم کرنے کو کہا گیا ہے کہ آیا دیہی علاقوں میں کچھ پوسٹ آفس کام نہیں کررہے ہیں یا اس کے پیچھے تکنیکی وجوہات ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام 2018 کے تحت ریاست بھر کے ڈاک خانوں میں ڈیجیٹل حاضری کا نظام لاگو کیا گیا تھا۔ اگرچہ ملازمین اس نظام کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں لیکن پھر بھی ہزاروں ملازمین دستی طور پر کام کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے محکمہ کے لیے یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ واقعی کام کر رہے ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف پوسٹ ماسٹر جنرل سی پی ایم جی کے دفتر سے تحریری ہدایات نہ ہونے کی وجہ سے قصوروار ملازمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکی۔ اس ماہ کے شروع میں سرکل آفس کو سی پی ایم جی آفس کو خط لکھ کر غیر ذمہ داری پر روک دیا گیا تھا۔ اس ماہ کے شروع میں سی پی ایم جی آفس کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ملازمین کے خلاف کارروائی کی اجازت مانگی گئی تھی۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close