Khabar Mantra
اپنا دیشتازہ ترین خبریں

زانیوں کی رہائی کے بعد بلقیس کا خاندان میں دہشت

(پی این این)

احمدآباد:گجرات فساد کی متاثرہ بلقیس کا خاندان اب ایک بار پھر خوف ودہشت کے شکنجے میں ہے ۔ اجتماعی عصمت دری ملزمین کی رہائی کے بعدبلقیس کا پورا خاندان خوف میں ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ ہم ان زانیوں اور قاتلوں کی وجہ سے مسلسل خوف میں زندگی گزارتے رہے ۔15 گھر بدلے اور اب تو یہ رہا ہو گئے اب کہاں جائیں ۔ہمیں یقین نہیں ہورہا ہے کہ بلقیس کی اجتماعی عصمت دری کرنے والے میری 3سالہ بیٹی کو پٹک پٹک کر مارڈالنے والے ،میرے خاندان کے 7لوگوں کاقتل کرنے والوں کو سرکار نے کیسے چھوڑ دیا ۔یہ سوچ کر ہمیں ڈر لگا رہا ہے کہ سرکار کے اس فیصلے نے بلقیس کو بالکل توڑ دیا ہے ۔مذکورہ باتیں بلقیس بانو کے شوہر یعقوب رسول نے ایک ہندی اخبار سے کہی۔
غورطلب ہے کہ 2002کے گجرات فسادات کے دوران 5ماہ کی حاملہ بلقیس بانو سے گینگ ریپ کے معاملے میں قصوروار 11لوگوں وک گجرات سرکار نے رہا کر دیا ہے ۔یہ تمام زانی 2004 سے جیل میں بند تھے ۔سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے قصورواروں کوعمر قید کی سزا سنائی تھی ۔جس کو ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔زانیوں اور قاتلوں کی رہائی کے اس فیصلے سے بلقیس بانو کا خاندان جتنا حیرت میں ہے اتنا ہی ڈرا ہوا ہے ۔
یعقوب رسول کا کہنا ہے کہ بلقیس کو اتنی مایوسی ہے کہ وہ کسی سے بات تک نہیں کررہی ہے وہ کسی سے کچھ کہنے کی حالت میں نہیں ہے ۔انھوں نے بتایا کہ انھیں قصورواروں کو رہا کرنے کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں تھی لیکن میڈیا کے ذریعہ ان خبروں کی تصدیق ہوئی جس سے ہمیںبہت جھٹکا لگا ۔اب ہم بہت پریشان ہیں کہ آگے کیا ہوگا کیوں کہ ہم انھیں کے خوف سے 15بار گھر بدلا تھا۔یعقوب نے کہا کہ ہم باربار بتا رہے ہیں کہ ہم خوف کے ماحول میںہیں ۔پہلے بھی یہ لوگ پیرول پر چھوٹ کرآتے تھے تو ڈر لگتا تھااب تو باضابطہ یہ لوگ آزاد ہوگئے ہیں ۔
غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ نے 2019 میں گجرات کو سرکار بلقیس بانو کو 50لاکھ معاوضہ ،سرکاری نوکری اور گھر دینے کا حکم دیا تھا لیکن یعقوب کے مطابق گجرات سرکار سے ہمیں کوئی مدد نہیں ملی ۔ سیاسی جماعتوں نے بھی ہماری کوئی مدد نہیں کی۔میری بیوی نے لمبی قانونی لڑائی لڑ کر قصورواروں کو سزا دلائی ۔ہم ملک کے آئین کو ماننے والے ہیں ۔عدالت نے ہمیں انصاف بھی دیا لیکن سرکار کے فیصلے نے یہ تمام چیزیں ایک جھٹکے میں ختم کردیں۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close